الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے پر سیاسی پارٹیوں کا ردعمل
بلوچستان عوامی پارٹی نے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو شفاف فیصلہ قرار دیا ہے۔الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوریت لازم ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی قوانین کی پاسداری اور الیکشن کمیشن سے تعاون کرنا چاہیے۔صدر بی اے پی خالد مگسی کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی میں الیکشن کے بجائے سلیکشن کو ترجیح دی، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قانون و آئین کے مطابق فیصلہ دیا۔
اسی طرح استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے آج کے فیصلے سے پی ٹی آئی کا تصوراتی محل زمین بوس ہوگیا ہے۔الیکشن کمیشن کے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی الیکشن کروانے کا موقع دیا تھا۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے افراتفری میں چند گھنٹوں میں انٹرا پارٹی الیکشن کروائے تھے، پی ٹی آئی نے اپنا بیانیہ ہی زمین بوس کر دیا ہے۔
جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنمااعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فیصلے کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا ہے تو اس کی وجوہات ہیں۔اعظم نذیر تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے انتخابی نشان ’بلا‘ واپس لیے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل دیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رولز بناتے ہیں تو ان پر عمل کرنا چاہیے، پی ٹی آئی واحد جماعت نہیں جس کا انتخابی نشان واپس لیا گیا ہو۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے انتخابات نشان بھی واپس لے لیے گئے تھے۔