الیکشن کمیشن اب کس قانون کے تحت کام کرے؟ ای سی پی ذرائع

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے حوالے سے جاری تفصیلی فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے نے الیکشن ایکٹ کو غیرفعال کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی خود مختاری کو محدود کرتے ہوئے اپنے اختیارات کو بڑھا لیا ہے، اور اس اقدام سے الیکشن کمیشن کے آئینی کردار کو شدید دھچکا لگا ہے۔الیکشن کمیشن کے ذرائع نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ادارے کو ناکارہ بنانے کی کوشش ہے اور سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ٹیک اوور کر لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلے کے بعد یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن اب کس قانون کے تحت اپنا کام کرے گا؟ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اپنا ایک ماتحت ادارہ بنا لیا ہے اور کمیشن کے آئینی کردار پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ میں موجود ججز کے درمیان بھی اختلافات پائے جاتے ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ججز کمیٹی میں غیر جمہوری رویے اور ون مین شو کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس خط نے سپریم کورٹ کے اندرونی معاملات پر بھی سوالات اٹھا دیے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں اپنے تفصیلی فیصلے میں الیکشن کمیشن کے یکم مارچ 2024 کے فیصلے کو آئین کے منافی قرار دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا فیصلہ غیر قانونی ہے اور آئینی اصولوں سے متصادم ہے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن فروری 2024 میں اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہا۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے الیکشن کمیشن کو مکمل طور پر ناکارہ کر دیا ہے، اور یہ فیصلہ الیکشن ایکٹ کو غیر فعال کرنے کے مترادف ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کی خودمختاری اور آئینی کردار شدید متاثر ہوا ہے، اور سپریم کورٹ کی جانب سے اختیار سنبھالنے کی کوشش ادارے کی خود مختاری پر سنگین سوالات اٹھا رہی ہے۔ذرائع نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب بے یار و مددگار نظر آتا ہے اور سپریم کورٹ نے اس کو اپنی شاخ بنا کر رکھ دیا ہے۔ اس صورتحال میں الیکشن کمیشن کے مستقبل کے لائحہ عمل پر سنجیدہ سوالات موجود ہیں اور ادارے کے اندرونی حلقے اس پر سخت تشویش کا شکار ہیں۔

Comments are closed.