الیکشن کمیشن کا کمال،ایسے پولنگ سٹیشن،50 گھنٹے میں بھی پولنگ مکمل نہیں ہو سکتی

ایک گھنٹے میں ایک پولنگ بوتھ پر زیادہ سے زیادہ 40ووٹ مثالی حالات میں ڈالے جاسکتے ہیں
0
216
election vote

اسلام آباد: عام انتخابات 2024میں ایسے پولنگ اسٹیشنز کاانکشاف ہواہے کہ اگر وہاں 50گھنٹے مسلسل ووٹ ڈالے جائیں پھر بھی سو فیصد ووٹ کاسٹ نہیں ہوسکتے ہیں،الیکشن کمشین نے 6978ووٹر پر مشتمل پولنگ سٹیشن بنادیا ہے –

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ اسٹیشنز بنانے کے لیے12سو ووٹرز کا قانون یکسر نظر انداز کردیا،جب کہ پولنگ بوتھ 300ووٹرز پر بنانےکا قانون ہے اور الیکشن کمیشن نے17سو سے بھی زائد ووٹرز پر ایک پولنگ بوتھ بنادیا ایک گھنٹے میں ایک پولنگ بوتھ پر زیادہ سے زیادہ 40ووٹ مثالی حالات میں ڈالے جاسکتے ہیں۔ ترجمان الیکشن کمیشن کو سوالات بھیجنے اور رابطہ کرنے کے باوجود موقف نہیں دیا.

الیکشن کمشین آف پاکستان نے عام انتخابات 2024کے لیے چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے لیے پولنگ سکیم جاری کی ہے پولنگ سکیم میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ بنانے کے لیے قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے قانون کہتا ہے کہ ایک پولنگ اسٹیشن 12سو ووٹرز پر مشتمل ہوگا اور ایک پولنگ بوتھ 300ووٹرز پر مشتمل ہوگا مگر الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشن 6ہزار سے زائد ووٹرز پر بنادیا ہے جبکہ وہاں بھی پولنگ بوتھ 4ہی رکھے گئے ہیں اسطرح فی بوتھ ووٹر کی تعداد 15سو سے بھی زیادہ بنتی ہے اور ایک بوتھ پر 15سو ووٹ ڈالنے کے لیے 50گھنٹے درکار ہوں گے کیوں کہ قانون میں 300ووٹ ڈالنے کے لیے 10گھنٹے رکھے گئے ہیں اس طرح ٹیکنکلی جس جس پولنگ سٹیشن پر 400ووٹرز سے زیادہ پر ایک پولنگ بوتھ رکھا گیا ہے وہاں کے ووٹرز کو ووٹ ڈال نے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا قانون سے انحراف کی وجہ سے پولنگ ڈے پر ووٹر ٹرن آؤٹ کم رہے گا کیوان کہ ٹیکنیکل طریقہ سے بڑی تعداد میں ووٹرز کو ووٹ کے حق سے محروم کردیا گیا ہے ۔

افغانستان میں ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں اور تربیتی مراکز کی موجودگی کے …

قومی اسمبلی کے حلقہ 21مردان میں پورے پاکستان میں سب سے بڑے پولنگ سٹیشن میں سے ایک ہے جس کا پولنگ اسٹیشن نمبر 78 گورنمنٹ پرائمری سکول زائی خیل کٹلنگ مشترکہ ہے جس میں 6979ووٹرز ہیں اور 4پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔اگر 8فروری کو مثالی پولنگ بھی یہاں ہوں تو سو فیصد ووٹ ڈالنے میں 50گھنٹے سے زائد لگیں گے جو کے کسی صورت ممکن نہیں ہے ۔جب اس حوالے سے ترجمان الیکشن کمشین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی موقف نہیں دیا ۔

ملک بھر میں2641رجسٹرڈ خواجہ سراووٹ کا حق استعمال کریں گے
دوسری جانب،جنرل الیکشن 2024میں ملک بھر میں2641رجسٹرڈ خواجہ سراووٹ کا حق استعمال کریں گے، جب کہ عام انتخابات 2024میں دو قومی و دو صوبائی حلقوں پر خواجہ سرا الیکشن لڑرہے ہیں،نادرا ریکارڈ کے مطابق 1716مرد خواجہ سرا اور 770خواتین خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں جبکہ 170خنسہ مشکل رجسٹرڈ ہیں ۔

پاک ایران تعلقات بحالی کے بعد فلائٹ روٹس بھی بحال کر دئے گئے

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نادرا ریکارڈ کے مطابق 2656خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں سب سے زیادہ خواجہ سرا 1952پنجاب ،441سندھ 133کے پی کے بلوچستان میں 87 اور اسلام ِاد میں 27خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں آذاد کشمیر میں15خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں.قومی اسمبلی کی اسلام آباد سے دو حلقوں پر ایک خواجہ سرا امیدوار کھڑے ہیں جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا کے دو صوبائی اسمبلی سے بھی خواجہ سرا الیکشن لڑرہے ہیں ۔

8 فروری کے الیکشن ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے،حمزہ شہباز

رپورٹ، محمد اویس، اسلام آباد

Leave a reply