الیکشن کمیشن،پی ٹی آئی کی استدعا مسترد،سٹے آرڈر نہ ملا

0
138
ecp

الیکشن کمیشن،اسلام آباد الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نےکیس کی سماعت کی،طارق فضل چودھری اور راجہ خرم نواز الیکشن کمیشن میں موجود تھے،شعیب شاہین نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا آرڈر چیلنج کیا ہے،پیر تک سماعت ملتوی کردیں،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر کوئی سٹے آرڈر آجائے تو ہمیں دیدیں ہم سماعت روک دینگے،آپ کا اعتراض آگیا اسے ہم ریکارڈ پر لے آئیں گے، وکیل ن لیگی امیدوار نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل نے اپنا رجسٹرار نہیں بنایا ،ہائیکورٹ رجسٹرار یہ کام نہیں کرسکتے،ممبر خیبر پختونخوا نے کہا کہ مطلب الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر ہی نہیں ہوئیں؟وکیل ن لیگی امیدوار نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر ہی نہیں ہوئی،الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں درست کرکے 10 اپریل کو جمع ہونا تھیں،الیکشن ٹربیونل جانبدرانہ کام کررہا ہے،سی پی سی کیس میں اپلائی ہوسکتا ہے، اگر کسی ایک پارٹی کو نہیں سنا جاتا تو یہ قانون کی خلاف ورزی ہے، انکی درخواست میں لکھا ہے کہ انکے پاس ثبوت ہیں، ممبر خیبر پختونخوا نے کہا کہ انکی جانب سے کہا گیا کہ بیگ لائے گئے پھر کھولے گئے، آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ عدالتی طریقے کار کو دیکھا نہیں گیا، وکیل ن لیگی امیدوار نے کہا کہ جی معاملے میں عدالتی طریقے کار کو دیکھا نہیں گیا ،چارج ہونے سے پہلے بحث ہوتی، پھر ثبوت پیش کیے جاتے ہیں پھر کراس چیک ہوتے ہیں،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ اتنی دیر سے یہ نہیں کہہ پا رہے کہ ثبوت نہیں پیش کیے گئے،وکیل ن لیگ نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں درست کرکے 10 اپریل کو جمع ہونا تھیں مگر 15 کو کرائی گئیں،الیکشن ٹربیونلز میں پٹیشنز دائر کرنے سے لیکر اب تک غیر قانونی کام اور سنگین میٹریل غلطیاں کئےگئے،وقت کے بعد دائر کرنے پر پٹیشنز کو رد کردینا چاہیے تھا، الیکشن ٹربیونل میں درخواست گزٹ نوٹیفکیشن کے 45 دن میں درخواست دائر لازم ہے،الیکشن ٹربیونل نے فارم 45 کا موازنہ بھی کیا،ممبر بلوچستان نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن ٹربیونل کے سامنے فارم 45 سیل بند تھے؟وکیل ن لیگ نے کہا کہ جی سیل بند لفافےتھے جج صاحب نے خود کھولےیہ کیس جوڈیشل فریم ورک میں نہیں چلایا گیا، الیکشن کمیشن میں وکیل ن لیگی امیدوار کے دلائل مکمل ہو گئے

پی ٹی آئی وکیل نے اسلام آبادہائیکورٹ کےفیصلےتک الیکشن کمیشن کوسماعت روکنے کی استدعا کی جو الیکشن کمیشن نے مستردکردی،الیکشن کمیشن نے کہا کہ سٹےآرڈرنہیں،ن لیگ وکیل دلائل جاری رکھیں،

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن کی کاروائی کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی،اسلام آبادسے پی ٹی آئی کے تینوں امیدوارعامر مغل،شعیب شاہین اور علی بخاری نے الیکشن کمیشن کی کارروائی کو چیلنج کر رکھا ہے،عدالت نے درخواستوں پر اعترضات دور کر دیے درخواستوں کو ڈائری نمبر لگانے کی ہدایت کر دی،وکیل نے کہا کہ دو اعتراضات ہیں ،عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے کیا چیلنج کیا ہے، وکیل نے کہا کہ ہم نے الیکشن ایکٹ 2017 سیکشن 151 چیلنج کیا ہے، عدالت نے درخواست پر اعتراض دور کر کے ڈائری نمبر لگانے کی ہدایت کر دی.

Leave a reply