الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریں گے یا نہیں؟ وزرا نے اعلان کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کے اہم مسئلے کو اٹھایا تھا،

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم تو شفافیت کی بات بڑے عرصے سے کررہے ہیں ،الیکشن میں پیسے کا استعمال ،دھاندلی اور کرپشن کا ماحول بنا دیا گیا،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ملک میں اخلاقیات کو نقصان پہنچایا،1985سے نواز شریف جیسے لوگ سیاست میں شامل ہوئے،1985 سے پیسے کا کلچر آیا، غیرجماعتی انتخابات ہوئے،وزیراعظم اور ان کی حکومت صاف ستھرے انتخابات پر زور دے رہی تھی،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے سیاسی اخلاقیات کو نقصان پہنچایا

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ انتخاب جمہوریت کی بنیاد ہے، انتخاب شفاف ہوگا تو جمہوریت مضبوط ہوگی،مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو شفاف انتخابات میں کوئی دلچسپی نہیں الیکشن میں شفافیت ن لیگ اور پیپلزپارٹی کےمفاد میں نہیں ہے،عوامی مفاد پرپیسے کوترجیح دی گئی،انتخاب جمہوریت کی بنیاد ہے،

شبلی فراز کا کہنا تھا کہوزیراعظم اور ہم وزرا الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں ،ہمارا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا کوئی پروگرام نہیں ،

قبل ازیں الیکشن کمیشن کا اجلاس ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینٹ کے الیکشن آئین اور قانون کے مطابق کروانے پر ہم خداوند تعالی کے شکر گذار ہیں کہ وہ خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہوئے۔ الیکشن کے رزلٹ کے بعد میڈیا کی وساطت سے جو خیالات ہمارے مشاہدے میں آئے ان کو سن کر دکھ ہوا۔ خصوصی طورر پر وفاقی کابینہ کے چند ارکان اور بلخصوص جناب وزیر اعظم پاکستان نے جو کل اپنے خطاب میں فرمایا۔
اس ضمن میں وضاحت کی جاتی ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی اور آزاد ادارہ ہے۔ اس کو ہی دیکھنا ہے کہ آئین اور قانون اس کو کیا اجازت دیتا ہے اور وہی اس کا’معیا ر‘ ہے۔ ہم کسی کی خوشنودی کی خاطر آئین اور قانون کو نظر انداز کر سکتے ہیں اور نہ ہی ترمیم کر سکتے ہیں۔ اگر کسی کو الیکشن کمیشن کے احکامات /فیصلوں پر اعتراض ہے تو وہ آئینی راستہ اختیار کریں اور ہمیں آزادانہ طور پر کام کرنے دیں۔ ہم کسی بھی دباؤ میں نہ آئے ہیں اور نہ ہی انشااللہ آئیں گے۔

الیکشن کمیشن کو کسی بھی وفود نے ملنا چاہا الیکشن کمیشن نے ان کا مؤقف سنا ان کی تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا۔ الیکشن کمیشن سب کی سنتا ہے مگر وہ صرف اور صرف آئین وقانون کی روشنی میں ہی اپنے فرائض سرانجام دیتا ہے اور آزادانہ طور پر بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کرتا ہے تاکہ پاکستانی عوام میں جمہوریت کو فروغ ملے۔

Shares: