برطانوی دارالعوام کی ایجوکیشن کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ کے 50 ہائر ایجوکیشن ادارے اگلے دو سے تین برسوں میں مارکیٹ سے نکلنے کے خطرے میں ہیں۔ یہ بریفنگ یونیورسٹی فنڈنگ اور تعلیمی اداروں کے ممکنہ دیوالیے سے متعلق انکوائری کا حصہ تھی۔

حالیہ جائزوں کے مطابق چار میں سے تین یونیورسٹیاں اگلے سال مالی خسارے میں جانے کا امکان رکھتی ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ان 50 اداروں میں سے 24 زیادہ سنگین خطرے میں ہیں اور ممکن ہے کہ وہ ایک سال کے اندر ڈگری کورسز کی فراہمی روک دیں۔آفس فار اسٹوڈنٹس کی سربراہ سوزن لیپ ورتھ نے کہا کہ اس فہرست کا مطلب یہ نہیں کہ ادارے اچانک بند ہو جائیں گے، بلکہ یہ ایک احتیاطی درجہ بندی ہے تاکہ بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔ سب سے زیادہ خطرہ چھوٹے اداروں کو لاحق ہے، جن میں سے 30 چھوٹے سمجھے جاتے ہیں۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ کچھ تعلیمی ادارے پہلے ہی مارکیٹ سے نکل چکے ہیں، جیسے ڈیون کا شومیکر کالج اور اکیڈمی آف لائیو اینڈ ریکارڈڈ آرٹس۔ ایک خفیہ بریفنگ میں ارکان کو بتایا گیا کہ ایک نامعلوم ادارہ سال کے اختتام سے قبل بھی دیوالیہ ہو سکتا ہے۔یونیورسٹیز کی وزیر جیکی اسمتھ نے تسلیم کیا کہ شعبے میں مالی مسائل سنگین ہیں، اور اسی لیے حکومت نے ٹیوشن فیس میں افراطِ زر کے مطابق اضافہ اور بین الاقوامی طلبہ کی فیس پر لیوی کی تجویز پیش کی ہے

ہانگ کانگ آگ،ہلاکتیں 83 تک پہنچ گئیں، 300 افراد لاپتہ

عمران خان کی صحت پر تشویش، عوام کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی اپیل

ڈیرہ اسماعیل خان آپریشن: بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے 22 دہشت گرد ہلاک

Shares: