اسرائیل کے غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی بمباری سے غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 385 ہوگئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں سے متاثرہ ہونے والے افراد میں 70 فیصد بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے فلسطینی شہدا میں 1756 بچے اور 976 خواتین شامل ہیں، اسرائیلی بمباری سے 13 ہزار 651 فلسطینی زخمی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اب تک 21 صحافی بھی شہید ہوئے ہیں، ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں دو ہفتوں کے دوران سال 2014 کی 50 روزہ اسرائیل فلسطین جنگ میں ہونے والی اموات کے نسبت 84 فیصد زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔
غزہ میں فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجےمیں بےگھر افراد کی تعداد 14 لاکھ سےبڑھ گئی ہے، غزہ میں بےگھر افراد کی نصف تعداد نے217 عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ ادھر مصر کی رفح کراسنگ سے امدادی ٹرک غزہ کے جنوبی علاقے میں پہنچ گئے، اقوام متحدہ کے ادارہ عالمی خوراک نے 20 امدادی ٹرکوں کو ناکافی قرار دیا ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہےکہ غزہ میں کھانا، پانی، بجلی اور ایندھن نہیں ہے، غزہ کی تشویش ناک صورتحال میں مزید فوری امداد درکار ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے امداد میں ایندھن شامل نہ ہونے کو بیماروں اور زخمیوں کی جانوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور عالمی برادری اور مصر سے غزہ امداد میں ایندھن بھی شامل کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ پر حملوں میں سب سے زیادہ شہید ہونے والے بچے اور خواتین ہیں
