دمشق: اسرائیل کے شدید حملوں میں شام کے اہم اوراسٹریٹیجک دفاعی تنصیبات مکمل تباہ ہوگئیں۔

باغی ٹی وی : عالمی میڈیا کے مطابق شام کےخلاف اسرائیلی دہشت گردی انتہا کوپہنچ گئی، غاصب صیہونی افواج نے گذشتہ دو دنوں کے دوران شام کے تقریباً تمام فوجی اور حساس مراکز پر حملے کئے ان حملوں کا مقصد شام کی فوجی اور اسٹریٹجک صلاحیت کو ختم کرنا تھا جن میں فضائی اڈے، فوجی تحقیقاتی مراکز، بحری تنصیبات اور اسلحے کے ذخائر شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صہیونی طیاروں نے 2روزمیں480سے زائد حملے کئے ، شام کے بری ، حملوں میں بحری اور فضائی اڈے مکمل تباہ ہوگئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام کی نئی حکومت کو دھمکی دی کہ ایران کو تنظیم نو کی اجازت دی تو طاقتور ردعمل دیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق شام کے سترفیصد حصے پر مسلح باغی گروپ قابض ہوچکے ہیں صرف بیس فیصد علاقہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے زیراثرہے الاذقیہ اور طرطوس میں ابھی تک روسی فوجی اڈے قائم ہیں، نگران وزیراعظم محمد البشیر نے بیرون ملک موجود شامی شہریوں سے وطن واپسی کی اپیل کردی ، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مطالبہ کیا نئی حکومت کوکیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرنا چاہیے، شام میں جہاں بھی کیمیائی ہتھیار ملیں، شام کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا خاتمہ کرے اور ان علاقوں کو کنٹرول میں لے جہاں کیمیائی ہتھیار موجود ہیں۔’

اس سے پہلے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ شام کی اگلی حکومت شام کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے اور ہمسایوں کے لیے خطرہ نہ بننے دے۔ نیز یہ بھی یقینی بنائے کہ کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار کا جہاں کہیں بھی ذخیرہ ہو اسے تباہ کرے۔

واضح رہے ‘ھیتہ التحریر الشام’ کی مسلح فورسز نے اتوار کے روز بشار الاسد کا تختہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا اور اس کے بعد محمد البشیر کے زیر قیادت ایک نئی عبوری حکومت کے قیام کا منگل کے روز اعلان کیا ہے۔

Shares: