مزید دیکھیں

مقبول

ََ’احساس’ سو لفظی کہانی تحریر حماد رزاق چدھڑ

دیکھو یار چاروں طرف سے جھنڈیاں اور لائٹیں کتنی چمک رہی ہیں۔ دس سالہ اکرم اور فیضان آپس میں گفتگو کر رہے تھے۔
محسن رکو ذرا ! کہاں سے آ رہے ہو ؟
فیضان نے اپنے دوست محسن کا راستہ کاٹتے ہوئے کہا۔
یار ! ساری گلی روشنیوں سے جگمگا رہی ہے صرف آپ کے گھر کے سامنے لائٹیں نہیں لگی ہوئیں ؟
بھائی ! ”بابا نے مجھے دو ہزار روپے سجاوٹ کے دیے تھے میں لائٹیں لینے جا رہا تھا تو رستے میں ایک بزرگ سردی سے کانپ رہا تھا میں نے اسے دو ہزار کا کمبل لا کے دے دیا ہے۔“