احتساب کا عمل رکوانے کے لئے عید کے بعد پاکستان میں کھیلا جا رہا ہے خوفناک کھیل
احتساب کے عمل کو رکوانے کے لئے عید کے بعد ججز یکجہتی کے نام پر تحریک چلے گی جس میں انڈیا، امریکہ کا بھی کردار ہو گا اور تحریک انصاف کے لوگ بھی حکومت کے خلاف کھڑے ہوں گے. ججز کے خلاف ریفرنس قانونی ہے اس پر کسی قسم کا احتجاج نہیں بنتا لیکن وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے ، پاک فوج کے خلاف پروپگنڈہ اور احتساب کے عمل کو رکوانے کے لئے تحریک چلے گی. عمران خان کسی سے بھی بلیک میل نہیں ہوں گے. پاک فوج نے کرپشن کی سزا موت مقرر کر دی اور آرمی آفیسر کو سزائے موت سنا دی گئی جس کی وجہ سے کرپٹ ٹولہ خوفزدہ ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن سمیع ابراہیم جو اسوقت امریکہ میں ہیں ، ان کے والد کا نیویارک کی ہسپتال میں علاج چل رہا ہے نے دعویٰ کیا ہے کہ عید کے بعد پاکستان کے خلاف سازش ہو رہی ہے جس میں انڈیا ،امریکہ شامل ہے، اداروں میں لوگ، سیاستدان اور تحریک انصاف کے بھی کچھ لوگ اس سازش میں شامل ہیں، اس سازش کا ایک مقصد ہو گا کہ عمران کو وزارت عظمیٰ سے ہٹایا جائے اور پاک فوج کو کمزور کیا جائے. دنیا میں پاکستان کی فوج کو طاقتور سمجھا جاتا ہے، پاکستان کے لوگوں میں فوج پر ہمیشہ سے جو اعتماد ہے پاکستانی عوام کو یقین ہے کہ کچھ بھی ہو جائے پاک فوج ملک کے لئے بے مثال کردار ادا کرتی ہے .سمیع ابراہیم نے مزید کہا کہ اس حوالہ سے ایک تحریک چلائی جائے گی، ججز کے خلاف ریفرنس کے حوالہ سے وکلاء ایک تحریک چلائں گے جس طرح افتخار چودھری کی بحالی کے لئے تحریک چلائی گئ تھی. اسوقت پرویز مشرف ایک ڈکٹیٹر تھا اس نے چیف جسٹس کو بلایا تھا اور کہا تھا کہ استعفیٰ دیں لیکن یہاں جب پراپرٹی ملی تو ریفرنس دائر کئے گئے جو قانون و آئین کے مطابق ہے، تو پھر ججز کے ساتھ یکجہتی کیسی؟ اس لحاظ سے احتجاج درست نہیں،اگر سپریم جوڈیشیل کونسل میں ججوں کے خلاف ریفرنس نہیں جا سکتا تو ججوں کا پھر احتساب کہاں ہے؟ . قانونی کام کوروکنے کی کوشش کی جارہی ہے. اور تاثر یہ بن گیا ہے کہ ریفرنسز اس لئے فائل کئے گئے کہ کچھ لوگ پاک فوج کی اتھارٹی کو چیلنج کر رہے ہیں .ایسا قطعی طور پر نہیں،. میری حکام سے بات ہوئی، قانونی طور پر کوئ چوائس ہی نہیں تھی، سمیع ابراہیم نے مزید کہا کہ مجھے امریکہ میں بیٹھ کر معلوم ہوا کہ امریکہ کے اندر اس وقت جو طاقتیں ہیں جو لابیز ہیں وہ متحرک ہیں اور ان کا نشانہ پاک فوج ہے، ججزکے ساتھ یکجہتی کی جو تحریک چلے گی یہ 77 کی طرح 35 نشستون کی دھاندلی پر تحریک شروع ہوئی تھی اور نظام مصطفیٰ کے نام پر جا کر حکومت کا خاتمہ کیا تھا ،بھٹو کو پھانسی ہوئی، یہ ججز کی یکجہتی کے نام سے تحریک شروع ہو گی لیکن اس کو ختم کیا جائے گا عمران خان کو ہٹانے پر. اللہ جانتا ہے کہ وہ کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں لیکن اسوقت وہ سارے مہرے میڈیا پر خاص طور پر جیو، دنیا ،ڈان ایکسپریس یہ بھرپور مہم چلائں گے حکومت کے خلاف، جن جججز کے خلاف ریفرنس پیش ہوا جو قانونی ہے اس کا ساتھ دیں گے. عین اسوقت تھریک انصاف کے اندر جو ایسے لوگ ہیں وہ بھی سامنے آئیں گے ،ان میں سے جو لیڈ کریں گے وہ فواد چودھری صاحب ہیں، اسوقت انکا رابطہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے،جسوقت یہ حکومت بننا چاہ رہی تھی تو وہ پنجاب کے وزیراعلیٰ بننا چاہ رہے تھے اس کے لئے انہوں نے لابنگ بھی کی تھی اور مختلف صحافیوں کو لابنگ کرنے کا کہا تھا ،وہ کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی ایم کا معاملہ سیاسی طور پر حل کرنا چاہئےے حالانکہ وہ معاملہ نہیں چند لوگ ہیں جو پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں ، پاک فوج پر حملہ آور ہیں ،پاکستان میں گریٹر پشتونستان طرزکی کوئی چیز بنانا چاہتے ہیں. ان کے ساتھ سیاسی ایشو نہیں ،پشتون کی اکثریت محب وطن ہے، ان کو بیرونی سپورٹ حاصل ہے، جیسے ہی بھارتی الیکشن میں مودی کی جیت ہوئی انہوں نے حملہ شروع کر دیا اور یہ یوم یکجہتی چلے گا ججز کے ساتھ اسکے ساتھ پی ٹی ایم بھی چلے گا کہ ان کے پروڈکشن آرڈر نہیں آ رہے پھر بہت سارے لوگ جو تحریک انصاف کے اندر سے ہوں گے وہ تحریک انصاف کے ساتھ مزید واردات کریں گے کیونکہ یہ لوگوں کے ذہنوں کے ساتھ کھیلا جا رہا ہو گا.کہ عمران خان مضبوط نہیں رہے وہ جانے والے ہیں، دوسری جانب پاکستان کو نشانہ بنایا جائے گا انڈیا اپنا رول کیسے ادا کرتا ہے؟ انڈیا پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کر رہا ہے .جو پاکستان کے دوست ہیں اںڈیا ان کے ساتھ تعلقات بہتر کر رہا ہے، ترکی کے ساتھ ڈھائی بلین ڈالر کا کنٹریکٹ سائن کیا، سعودی عرب کے ساتھ آئل ریفارنری کا معاہدہ ہوا یہ انڈیا پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرے گا، انہی دنوں یعنی جون کے آکر میں ایف اے ٹی ایف نے اپنی رپورٹ دینی ہے، آئی ایم ایف کے ایگریمنٹ کی بھی جون کے آخر میں منظوری ہو گی ،اسوقت پاکستان میں میڈیا کو استعمال کیا جائے گا، تحریک انصاف کے اندرجو لوگ ہیں ان میں سے ایک گروپ علیحدہ ہونے کی کوشش کرے گا اور پاک فوج کو نشانہ بنایا جائے گا، اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ بہت ساری دہشت گردی کی وارداتیں جو انڈین سپانسرڈ گروپ نے فاٹا بلوچستان میں شروع کر دی ہیں ان میں تیزی آئے گی اور پاکستان کے لوگوں کو یہ تاثر ملے گا کہ اس وقت جو حکومت ہے بالکل نااہل ہے، حکومت کوئی کام نہیں کر سکتی اور اس کا مقصد سرف یہ ہے کہ عمران خان کو ہٹایا جائے اور کرپٹ لوگوں کے خلاف جو احتساب ہو رہا ہے اس کو روکا جائے، امریکہ اس سازش میں پوری طرح شامل ہے لیکن یہ بڑا امتھان ہے پاکستا ن کے لوگوں کے لئے کہ وہ اس کو سمجھیں، ساری چیزیں نظر آتی ہیں ،پی پی اور ن لیگ نے مل کر روپے کو ڈالر کے مقابلے میں ڈی ویلیو کیا ،ماضی میں قرضے اتنے لئے اور روپے کی قدر کو مصنوعی طور پر بڑھائے رکھا، اس وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا پاکستان نے جو اقدامات اٹھائے ہیں وزیراعظم نے جو کوششیں کی ہیں میڈیا اس کو دکھانے کے لئے تیار نہیں ،یہ ایک سازش ہے اس کا نشانہ عمران خان ہے، اس میں مافیا شامل ہے، اندرون ملک اور بیرونی دنیا کے لوگ شامل ہیں کیونکہ فوج نے جو سزائیں دی ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ کرپشن پر سزائے موت، سویلین کو بھی سزائے موت دی ہے اور آرمی افسر کو بھی سزائے موت دی ہے ،اس کو اس طریقے سے مت دیکھیں کہ یہ جاسوسی تھی ، انہوں نے پیسے لے کر فائلز کو آگے پیچھے کیا، پیسہ لے کر انہوں نے کرپشن کی اور کرپشن کی سزا جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ موت ہے ،کہا جاتا تھا کہ جرنیلوں کا احتساب نہیں ہوتا ، بتایا جائے کہ کرپشن پر کسی سیاستدان کو سزائے موت ہوئی ہے اور یہ کرپشن بھی اس طرح کی ہے کہ پاکستان کے راز بیچتے ہیں بیرونی ایجنڈہ پاکستان پر مسلط کرتے ہیں، چائنہ میں اگر کرپشن کرنے والوں کو سزائے موت دی جا سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں دی جا سکتی، آرمی چیف کا یہ میسج تھا اور فوج اور حکومت ایک نشانہ ہے، عید کے بعد فیصلہ کن لڑائی کی طرف بڑھ رہے ہیں، اس میں پاکستان کے عوام کا کردار اہم ہے، تبدیلی کا جو سفر شروع ہوا ہے لوٹ کھسوٹ کے خاتمے کے لئے عوام کو دانشمندانہ کردار ادا کرنا ہو گا ، ذرائع بتارہے ہیں کہ عمران خان بلیک میل نہیں ہوں گے کسی کے سامنے نہیں جھکیں گےعوام کے پاس جائیں گے، ریفرنڈم کروانا پڑا تو وہ کروا لیں گے، فواد چودھری ایک مہرہ ان کا سامنے آیا ہے کہ الیکٹڈ اور نان الیکٹڈ لوگوں میں سرد جنگ ہے ار یہ ہونا چاہئے وہ وزیراعظم پر تنقید کر رہے ہیں جن لوگوں نے ایسے لوگوں کو تحریک انصاف میں شامل کروایا وہ بھی اس سازش میں شامل ہوں گے. ایک رول شاہ محمود قریشی کا ہو گا، کون کون کہاں پر کھڑاہے سب نظر آجائے گا، جون کا مہینہ اور جولائی اہم ہے،.آنکھیں، ذہن کھلے رکھیں، احتساب کے عمل کو روکنے کے لئے جو سازش رچائی جا رہی ہے پاکستان نیو کلیر سٹیٹ ہے اور اس کا کنٹرول پاک فوج کے پاس ہےدنیا کو یہ برداشت نہیں.