اوچ شریف (نامہ نگار حبیب خان)عید کی تعطیلات کے دوران، ہیڈ پنجند پر سیاحوں کا جم غفیر دیکھا گیا۔ قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ، سیاحوں نے دریائے چناب میں کشتی رانی اور تیراکی سے بھی لطف اٹھایا۔ تاہم، انتظامیہ کی غفلت اور عدم توجہی کے باعث کسی بھی بڑے حادثے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

عید کی تعطیلات میں سینکڑوں سیاح ہیڈ پنجند کے مختلف مقامات پر آئے اور دریائے چناب میں تیراکی کی۔ ان میں سے بیشتر سیاحوں نے حفاظتی جیکٹ یا دیگر حفاظتی سامان کا استعمال نہیں کیا۔ کرائے پر دستیاب کشتیوں کی حالت بھی خستہ تھی اور سیاحوں کی حفاظت کے لیے کوئی مناسب نگرانی یا رہنمائی موجود نہیں تھی۔

انتظامیہ نے اس صورتحال کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔ عید کی تعطیلات میں انتظامیہ کی تمام تر توجہ صرف تہوار کی تقریبات پر مرکوز رہی اور سیاحوں کی حفاظت کے لیے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے۔ انتظامیہ کی یہ غفلت کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہے۔

سیاحوں کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے بارے میں آگاہی فراہم کی ہوتی اور حفاظتی جیکٹس فراہم کی ہوتیں تو صورتحال اتنی خطرناک نہ ہوتی۔ تاہم کسی قسم کی روک تھام نہ ہونے کی وجہ سے سیاح بغیر کسی خوف کے دریا میں تیراکی کرتے رہے، جس سے کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔

مقامی انتظامیہ کو اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور سیاحوں کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔ ان اقدامات میں حفاظتی جیکٹس کی فراہمی، کرائے کی کشتیوں کی حالت کو بہتر بنانا اور سیاحوں کو دریا میں جانے سے پہلے مناسب رہنمائی فراہم کرنا شامل ہے۔

سیاحوں کی حفاظت کے لیے انتظامیہ کی فوری کارروائی نہ کرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مقامی حکام سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انتظامیہ کی اس غفلت کے باعث کسی بھی وقت ہیڈ پنجند پر کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے، جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر مناسب اقدامات نہ کیے تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے اور یہ سیاحتی مقام سیاحوں کے لیے مزید خطرناک ہو جائے گا۔ لہٰذا مقامی حکام کو فوری طور پر اس معاملے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ ہیڈ پنجند جیسے اہم سیاحتی مقام کو محفوظ بنایا جا سکے۔

Shares: