راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں بانیٔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے جیل حکام اور وکیل سلمان اکرم راجہ کے درمیان دو بار تکرار ہوئی۔
یہ تنازعہ اس وقت اٹھا جب جیل حکام نے بعض افراد کو ملاقات کی اجازت دے دی، تاہم سلمان اکرم راجہ اور ان کے ہمراہ دیگر وکلاء کو تاحال ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی۔جیل حکام نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں، اعظم سواتی، نادیہ خٹک اور وکیل مبشر اعوان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی، جنہوں نے اڈیالہ جیل میں جا کر بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کی۔ تاہم، سلمان اکرم راجہ، نیاز اللّٰہ نیازی، فیصل ملک اور شعیب شاہین جیسے اہم وکلاء کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، جس پر انہوں نے جیل حکام سے احتجاج کیا۔
سلمان اکرم راجہ نے اس حوالے سے بیان دیا کہ "ہم نے جن افراد کے نام دیے تھے، ان کو ملاقات کے لیے کیوں نہیں بھیجا جا رہا؟ جیل حکام اپنی مرضی سے لوگوں کو منتخب کر کے ملاقات کی اجازت دے رہے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم کے مطابق ملاقات کرانے کی ضرورت ہے، اور یہ حکم واضح ہے کہ ملاقات کی فہرست وہی ہوگی جو ہمارے ذریعے دی جائے گی۔ "ہماری لسٹ کے مطابق صرف اعظم سواتی کو ملاقات کے لیے بھیجا گیا، باقی افراد کے نام کیوں نہیں لیے گئے؟” انہوں نے جیل انتظامیہ سے درخواست کی کہ "اگر ہمیں ملاقات کے لیے اندر نہیں بھجوایا جاتا تو پھر کسی کو بھی اندر نہ بھیجا جائے۔”
جیل حکام نے متعدد بار انصر کیانی اور تابش فاروق ایڈووکیٹ کو اندر جانے کی اجازت دینے کی کوشش کی، لیکن سلمان اکرم راجہ نے دونوں وکلاء کو اندر جانے سے روکا۔ سلمان اکرم راجہ نے جیل حکام سے مکالمے کے دوران کہا کہ "اگر آپ ہمیں اندر نہیں بھجواتے تو کوئی بھی اندر نہ جائے، اور اگر آپ ان کو ملاقات کے لیے بھجوائیں گے تو بانیٔ پی ٹی آئی ناراض ہوں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی احکامات میں یہ واضح ہے کہ ملاقات کے لیے جو فہرست ہم دیں گے، ان ہی افراد کو اجازت دی جائے گی۔
دوسری جانب بانیٔ پی ٹی آئی کے ترجمان نیاز اللّٰہ خان نیازی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ کے حکم پر ملاقات کے لیے آئے ہیں، لیکن بانیٔ پی ٹی آئی سے تاحال ان کی بہنوں کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔” انہوں نے کہا کہ وہ جیل حکام سے رابطے میں ہیں اور اس معاملے پر انتظار کریں گے۔نیاز اللّٰہ خان نیازی نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ "ہم اس سے ملنے جا رہے ہیں جو پوری قوم کی جنگ لڑ رہا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے 8 فروری کو ثابت کر دیا کہ عوام ان کے ساتھ ہیں۔