مزید دیکھیں

مقبول

چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیموں کے سفر کی تفصیلات سامنے آگئیں

لاہور: چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیموں کے سفر کی...

رمضان کے پہلے عشرے میں مسجد الحرام میں ڈھائی کروڑ افراد کی آمد

رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں مسجد الحرام میں...

ٹرمپ، جے ڈی وینس اور مسک کی گرفتاری کی پیشگوئی

واشنگٹن: ایک ٹک ٹاک انفلوئنسر نے صدر ٹرمپ، نائب...

عید سب منائیں گے ،تحریر:محمد معاذ حیدر

ہم میں سے ہر شخص چاہتا ہے کہ کے میرے بچے کی ہر خواہش پوری ہو۔ باپ جیسی عظیم ہستی دن رات ایک کر کے اپنے بچوں کی خواہشات پوری کرتا ہے۔ بہت سے بچے ایسے ہیں جو اس سایے سے محروم ہیں اور بعض نچے ایسے ہیں جن کے سر پہ باپ کا سایہ تو موجود ہے لیکن غربت نے انہیں گھیر رکھا ہے۔ عید بچوں کا تہوار ہے ہم لوگ عید پہ اپنے بچوں کی تو ساری خواہشات پوری کرتے ہیں، لیکن مسکین، غریب، یتیم بچوں کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بھی اپنوں کے سنگھ عید منائیں ۔ ہمارا مال ہمارے لیے آزمائش ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں مال دے کہ آزماتا ہے کہ کیا ہم یہ مال اللہ تعالیٰ کی راہ میں غریبوں، مسکینوں اور یتیموں کی مدد کے لیے خرچ کرتے ہیں یا نہیں۔ ہمیں غور و فکر کرنی چاہیے کیا ہم مال اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کر رہے ہیں یا نہیں کیا ہم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے احکامات پر عمل پیرا ہو رہے ہیں یا نہیں ۔ کیا ہم ضرورت مندوں کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں یا نہیں کیا ہم یتیم بچوں کی چھوٹی چھوٹی خواہشات پوری کر رہے ہیں انہیں خوشیاں دے رہے ہیں یا نہیں ۔ دیکھا جائے تو ہم بہت سی جگہوں پر فضول خرچ کرتے ہیں ایک کی بجائے پانچ پانچ اشیاء لیتے ہیں ہمیں اپنی فضولیات کو کم کر کے ک بچوں کی چھوٹی چھوٹی خواہشات پوری کرنی چاہیے تاکہ دل کو سکون نصیب ہو اور ہم اپنے رب کو بھی راضی رکھ سکیں ۔ لکھوں بچے ایسے ہیں جو عید نہیں مناتے اپنی خواہشات کا گلہ گھونٹ دیتے ہیں وہ بےبس ہوتے ہیں چاہ کہ بھی عید کی خوشیوں میں شریک نہیں ہو سکتے۔

ذرا خود پہ غور کی جیے کیا ہم ان یتیم اور ضرورت مند بچوں کے لیے چھوٹے چھوٹے تحفے تحائف لے کہ انہیں اپنے ساتھ عید کی خوشیوں میں شریک نہیں کرسکتے؟ ہمیں ان ننھے پھولوں کی اپنی خوشیوں میں شریک کرنا چاہیے تاکہ یہ بھی کھل کا مسکرا سکیں۔ یہ سب ہمیں دلی سکون مہیا کرےگا اور ہم روز آخرت اللہ کی بارگاہ میں سرخرو ہوں گے ۔
وقت بدلتے دیر نہیں لگتی آج کسی اور پر ہے کل یہ وقت ہم پہ بھی آ سکتا ہے خدارا اپنے اردگرد غریبوں.،بے سہارا، یتیموں کی مدد کریں ان کی زندگیوں میں خوشیاں لائیں اور انہیں کبھی اکیلا اور بے سہارا نہ چھوڑیں ۔
عید آنے والی ہے ہمیں چاہیے کہ اس عید اور آگے آنے والی عیدوں میں ہم اپنے اردگرد لوگوں کی مدد کریں اور عید کی خوشیوں میں انھیں اپنے ساتھ شریک کریں.
اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیک کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین ۔
” عید ان کی تھی عباس حسرتیں جو اپنی قربان کر گئے فقط رسمیں نبھانے سے خدا راضی کب ہوا کس سے ہوا”