یورپ اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، جس کی وجہ سے کئی ممالک میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔ اس شدید گرمی کے پیش نظر پیرس میں مشہور ایفل ٹاور سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
بحیرہ روم میں ایک شدید سمندری ہیٹ ویو چل رہی ہے، جس میں پانی کا درجہ حرارت اس سال کے اس وقت کے لیے اوسط سے 9 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔ مغربی بحیرہ روم میں، خاص طور پر فرانس کے جنوب میں، سب سے زیادہ شدت سے درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ سمندری حرارت خشکی پر درجہ حرارت میں اضافے کا باعث بن رہی ہے، جو ماضی میں مہلک سیلابوں اور تباہ کن آگ کو ہوا دینے میں بھی کردار ادا کر چکی ہے۔ایک طاقتور ہیٹ ڈوم بھی یورپ پر چھایا ہوا ہے، جو گرم ہوا کو ایک جگہ پر قید کر لیتا ہے اور درجہ حرارت کو بڑھاتا ہے۔افریقہ سے شمال کی طرف گرم ہوا کا بہاؤ بھی اس ہیٹ ویو کو مزید تقویت دے رہا ہے، جس سے ایک مثبت فیڈ بیک سائیکل بن رہا ہے جو سمندری ہیٹ ویو کو بھی تقویت دے رہا ہے۔
شدید گرمی کی یہ لہر اسپین، پرتگال، فرانس، برطانیہ، جرمنی اور ترکی سمیت کئی یورپی ممالک کو متاثر کر رہی ہے۔ اسپین میں درجہ حرارت نے کئی ریکارڈ توڑے ہیں۔ اتوار کو ال گراناڈو کے قصبے میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ (114.8 فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا، جو جون کے مہینے کا نیا قومی ریکارڈ ہے۔ اسپین کی قومی موسمیاتی سروس AEMET کے مطابق، گزشتہ ماہ اسپین کی تاریخ کا سب سے گرم جون تھا، جہاں درجہ حرارت نے "ریکارڈ توڑ دیے”۔پرتگال میں، مورا شہر میں عارضی طور پر 46.6 ڈگری سینٹی گریڈ (115.9 فارن ہائیٹ) درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جو جون کے مہینے کا نیا قومی ریکارڈ بن سکتا ہے۔ فرانس کا تقریباً پورا حصہ شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ میٹیو فرانس کے عارضی ریکارڈ کے مطابق، پیر کو متعدد شہروں میں 100 ڈگری فارن ہائیٹ سے زیادہ درجہ حرارت رہا۔ پیرس سمیت 16 فرانسیسی ڈپارٹمنٹس کے لیے منگل کو ریڈ ہیٹ ویو وارننگ، جو سب سے اونچی درجہ بندی ہے، جاری کی گئی ہے۔ ایفل ٹاور کی چوٹی منگل اور بدھ کو سیاحوں کے لیے بند کر دی گئی ہے، اور عملے نے آنے والے سیاحوں سے شدید گرمی کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ ایفل ٹاور کے عملے نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا، "ہم تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں،” مزید کہا، "درجہ حرارت کے اس عرصے کے دوران، براہ کرم اپنے آپ کو دھوپ سے بچانا اور باقاعدگی سے ہائیڈریٹ رہنا یاد رکھیں۔”
برطانیہ بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، جہاں یہ گرمیوں کی دوسری ہیٹ ویو ہے۔ پیر کو درجہ حرارت 90 ڈگری فارن ہائیٹ سے اوپر چلا گیا، جس سے اس ملک میں، جہاں 5% سے بھی کم گھروں میں ایئر کنڈیشنگ ہے، حالات انتہائی غیر آرام دہ ہو گئے ہیں۔ ہیٹ ڈوم مشرق کی طرف پھیلنے کے ساتھ، منگل اور بدھ کو جرمنی میں بھی درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹنے کا امکان ہے، اس سے پہلے کہ مغربی یورپ میں ٹھنڈے محاذوں کا ایک سلسلہ شروع ہو۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ کئی ممالک میں جنگلات میں آگ لگی ہوئی ہے۔ ترکی میں، 50,000 افراد کو انخلا کرایا گیا ہے کیونکہ فائر فائٹرز زیادہ تر مغربی ازمیر اور مانیسا صوبوں میں شدید آگ سے لڑ رہے ہیں۔
یورپی سینٹر فار میڈیم رینج ویدر فارکاسٹنگ کی موسمیاتی حکمت عملی کی سربراہ سمانتھا برجس نے ایک بیان میں کہا، "موجودہ جون-جولائی کی ہیٹ ویو لاکھوں یورپیوں کو شدید گرمی کے دباؤ میں ڈال رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "حال ہی میں مشاہدہ کیے گئے درجہ حرارت جولائی اور اگست کے مہینوں کے زیادہ عام ہیں اور عام طور پر ہر موسم گرما میں چند بار ہی ہوتے ہیں۔”انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلی ہیٹ ویوز کو زیادہ بار بار، شدید اور دیرپا بنا رہی ہے۔ یورپ سب سے تیزی سے گرم ہونے والا براعظم ہے، اور باقی دنیا کے مقابلے میں دگنی رفتار سے گرم ہو رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سمندری ہیٹ ویوز کو بھی زیادہ بار بار اور شدید بنا رہی ہے۔