الیکشن کمیشن کا بھی انتخابات 90 روز میں نہ کرانے میں کردار ہے، بیرسٹر علی ظفر

0
118
ali zafar

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ کسی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے نہیں کہا کہ ججز دستیاب نہیں ہیں، سینیٹ اجلاس میں اظہار کرتے ہوئے اینوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ بل میں ترمیم عدلیہ کے امور میں مداخلت ہے۔انہوں نے ایوان میں الجہاد کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلڈوزنگ سے ایوان کی وقعت ختم ہو رہی ہے، نوے روز میں الیکشن کرانے سے حکومت نے روکا، عدالتی حکم پر بھی الیکشنز 90 روز میں نہیں کرائے گئے، الیکشن کمیشن کا بھی انتخابات 90 روز میں نہ کرانے میں کردار ہے۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اس قانون کے تحت ججز سے کیسز واپس لینا چاہتے ہیں، ایگزیکٹو اور عدلیہ کو آئین نے الگ الگ بنایا ہے، ٹریبونل بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کو دیا جارہا ہے، اپنی مرضی کے فیصلے اور غیر منتخب لوگوں کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے عدلیہ کی مدد کرنا چاہتے ہیں، عدلیہ نے کہاں آپ سے مدد مانگی؟ الیکشن کمیشن کی مدد کے لئے سینیٹ کو استعمال نہ کریں، یہ رویہ اور قانون سازی ناقابل قبول ہے۔

Leave a reply