سیالکوٹ: عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 71 سے شکست کے بعد جاری بیان میں کہا ہے کہ میں الیکشن چوری نہیں ہونے دوں گی اور آخری حد تک جاؤں گی-
باغی ٹی وی :ریحانہ امتیاز ڈار قومی اسمبلی کی نشست این اے 71 سیالکوٹ سے خواجہ آصف کی کامیابی کا نتیجہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیاآزاد امیدوار ریحانہ ڈار نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے ، درخواست میں آر او، الیکشن کمیشن،خواجہ آصف سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں ریحانہ ڈار نے موقف اختیار کیا ہے کہ خواجہ آصف فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں، خواجہ آصف نے مبینہ ملی بھگت سے فارم 47 میں خود کو فاتح قرار دیا ہے اور ریٹرنگ افسر نے مبینہ طور پر خواجہ آصف کو فاتح قرار دیا ۔
درخواست میں ریحانہ ڈار نے کہا کہ فارم 45 کے نتائج ہمارے پاس موجود ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرنے کا حکم دے،انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت الیکشن کمیشن کو حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روکنے کے احکاما ت جاری کرے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے اور 47 کا نتیجہ کالعدم قرار دے۔
میڈیا سے گفتگو میں ریحانہ ڈار نے کہا ہے کہ میں الیکشن لڑنے اکیلی نکلی اور مجھے شہر کے بیٹے، بیٹیوں نے بُہت عزت دی،میں الیکشن چوری نہیں ہونے دوں گی اور آخری حد تک جاؤں گی۔
دوسری جانب عثمان ڈار نے اپنے والدہ کی شکست پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے سیاست چھوڑی مگر ماں کا ساتھ نہیں چھوڑا ،لوگوں کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا ، ہم اپنے حق کیلئے ہر فورم پر جائیں گےہم نے ہائیکورٹ میں اپنے حق کے لئے پٹیشن دائر کر دی ہے، میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ آخر آر او نے رزلٹ جاری کرنے میں 12 گھنٹے کیوں لگائے؟9فروری کو شام 5 بجے بغیر دستخط کے فارم 47 جاری کیا گیا ۔
واضح رہے کہ این اے 71 سیالکوٹ 2سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ آصف 1 لاکھ 18 ہزار 566 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار ایک لاکھ 272 ووٹ لے کر ہار گئیں۔