امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو مخاطلب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ کہیں سے بھی نفری لےکر الیکشن کروا سکتا ہے-
باغی ٹی وی : کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کل وزیراعلی ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے اجلاس میں تقاریر ہوئیں، الیکشن کمیشن سے سوال ہےکہ کس طرح پارٹی اجلاس سی ایم ہاؤس میں ہوا؟ پبلک آفس میں اس طرح کی میٹنگ کی اجازت کیسے دی گئی؟-
خیبر پختونخوا میں سی این جی اسٹیشنز ایک مہینے کے لیے بند کر دیئے گئے
حکومت سندھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےحافظ نعیم نے کہا کہ آپ کراچی کو تسلیم ہی نہیں کرتےشہر پر قبضہ کرناچاہتے ہیں، ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی پر الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو بارہا خط لکھے لیکن پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن کو اپنی جاگیر سمجھتی ہے۔
بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ کہیں سے بھی نفری لےکر الیکشن کروا سکتا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ بلدیاتی الیکشن سے قبل فوج اور رینجرز کی تعیناتی کی جائےجماعت اسلامی کا دباؤ ہے اس لیے بلاول اب الیکشن کے اعلانات کر رہے ہیں، یہ کوشش کریٕں گے کہ بلدیاتی انتحابات ملتوی ہو جائیں لیکن ہم بلدیاتی الیکشن کو ملتوی کرنے کی سازش ناکام بنائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا بلاول صاحب نےکہا کہ ہم نےکراچی میں تاریخی کام کیے، بلاول صاحب یہ ریکارڈ کام نہیں ریکارڈ کرپشن ہے، آپ کی حکومت نے کےفور کا منصوبہ مکمل نہیں کیا، آپ لوگ صرف قبضے کے علاوہ کراچی کے لیےکچھ کرنا ہی نہیں چاہتے کراچی کے پارکوں اور کھیلوں کے میدان پر کس نے قبضے کیے؟ عباسی شہید اسپتال کچرے کا میدان بن چکا ہے، کئی جامعات کے وائس چانسلر مستقل نہیں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلاول بھٹو 2007 سے حکومت میں شامل ہیں لیکن آج تک کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا، پیپلز پارٹی کے 11 وفاقی وزراء ہونے کے باوجود ایک فیصد پانی کا کوٹہ منظور نہیں کرواسکے۔
حافظ نعیم نے سوال اُٹھایا کہ اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ ہم غیر سیاسی ہے تو زرداری ٹیسوری ڈاکٹرائن کون کررہا ہے، ایم کیو ایم کے دھڑوں کو کون ملارہا ہے؟ یہ ڈاکٹرائن صرف کرپشن میں حصے داری کیلئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پرفامنس کراچی کے عوام سے چھپی ہوئی نہیں، عباسی شہید سمیت سرکار کے تحت چلنے والے اسپتال کچرا کنڈی کا ڈھیر بن چکے ہیں، سرکاری اسکولوں کی حالت اتنی اچھی ہے کہ کوئی وزیر اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانا نہیں چاہتا، سندھ کا تعلیمی بجٹ 326 ارب روپے ہونے کے باوجود سرکاری اسکولوں کو اصطبل بنایا ہوا ہے۔
لکی مروت: پولیس چوکی شہبازخیل پردہشتگردوں کا حملہ،کانسٹیبل شہید
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک مافیا کو تمام حکومتی جماعتوں نے سرپرستی دی ہوئی ہے کوئی آواز اُٹھاتا ہے تو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے، بلاول بھٹو بتائیں کہ کے الیکٹرک کا والد کون ہے؟۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو کروائے جائیں اور صاف شفاف الیکشن یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ زرداری ٹیسوری ڈاکٹرائن کے نتیجے میں الیکشن ملتوی کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں، ہم ہر صورت میں ان کی سازشوں کو بے نقاب کریں گے۔
حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ 8 جنوری کو شاہراہ قائدین پر تاریخی جلسہ عام کیا جائے گا۔