پشاورہائیکورٹ میں پی ٹی آئی ممبران کی استعفوں کی منظوری کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ اسپیکر نے خود کہا کہ ایک ایک ممبر کو بلا کر ویری فکیشن کے بعد استعفے منظور کریں گے، 14 جنوری کے بعد حالات تبدیل ہوئے تو پی ٹی آئی نے دوبارہ اسمبلی جانے کا فیصلہ کیا، جسٹس ارشد علی نے وکیل سے سوال کیا کہ کیا ممبران نے استعفے واپس لینے کے لیے اسپیکر سے رابطہ کیا؟ بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پارٹی چیئرمین نے میڈیا پر اعلان کیا کہ ہم اسمبلی واپس جارہے ہیں ،یہ کافی ہے، جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ پارلیمنٹ کے ساتھ کھیل رہے ہیں، استعفیٰ منظور ہوئے تو ٹھیک،ورنہ واپس جائیں گے، بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمنی الیکشن ملتوی کیے، یہاں بھی ملتوی کیے جائیں،
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ گیارہ ماہ میں واپس پارلیمنٹ نہیں گئے،استعفیٰ کے بعد اسپیکر سے رابطہ نہیں کیا ،جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کہا جارہا تھا ہمارا مقصد صرف حکومت پر پریشر ڈالنا تھا کہ وہ نئے انتخابات کرائے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ الیکشن ہونے جارہا ہے،انتظامات مکمل ہیں،درخواست گزار بھی امیدوار ہے، جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ آپ اتنے دیر سے عدالت کیوں آئے ہیں؟ضمنی الیکشن تو قریب ہے،بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تمام ممبران نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا لیکن عدالت نے کہا کہ آپ وہاں جائیں،جسٹس ارشد علی نے استفسار کیا کہ الیکشن پر جو خرچ آرہا ہے کیوں نا ان ہی سے ہی وصول کیا جائے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے علاوہ باقی جماعتوں نے انتخابات سے بائیکاٹ کیا ہے،
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے استعفے دیئے تھے جن کی منظوری تاخیر سے ہوئی تا ہم استعفے منظور ہو گئے،اسکے بعد پی ٹی آئی نے یوٹرن لیا اور استعفوں کی منظوری کے عمل کو عدالت میں چیلنج کردیا اوراعلان کیا کہ اب ہم اسمبلیوں میں جا کر بیٹھیں گے
پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کے ضمنی الیکشن ملتوی کردیئے عدالت نے 16 اور 19 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات کا الیکشن شیڈول معطل کردیا عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی ،عدالت نے سماعت کے دوران فیصلہ محفوظ کیا تھا جو اب سنا دیا گیا ہے
خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی 24 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونا تھے








