باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد سیٹ سے سینیٹ کا الیکشن جیتنے کے بعد سید یوسف رضا گیلانی نے ن لیگ کی رہنما مریم نواز سے رابطہ کیا ہے
یوسف رضا گیلانی نے مریم نواز کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر مریم نواز نے یوسف رضا گیلانی کو مبارکباد دی
مریم نواز کا کہنا تھا کہ 2018 کی ووٹ چوری کا بدلہ ڈسکہ کے عوام نے لے لیا اور چیرمین سینٹ کا الیکشن چھینے جانے کا بدلہ آج عوامی نمائندوں نے لے لیا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ عوام اور انکے نمائندوں نے ڈرنے سے انکار کر دیا۔ جعل سازی اب نہیں چل سکتی۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی صاحب کو دلی مبارکباد۔ PDM کو بھی مبارکباد۔ مسلم لیگ ن کے ممبران ِ قومی اسمبلی کو بھی مبارکباد اور شاباش۔ نواز شریف کے فیصلے اور بیانیے کا مان رکھا اور جھکنے اور بکنے سے انکار کر دیا۔ شاباش مسلم لیگ ن ! مستقبل آپ کا ہے انشاءاللّہ
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ اللّہ تعالی کا شکر جس نے PDM کو فتح دی۔ جعلی مینڈیٹ عوام کے نمائندوں نے واپس چھین لیا-اپنے ہی لوگوں نے دباؤ کے باوجود آٹا چور،چینی چور،بجلی چور،ووٹ چور عوام کے مجرم عمران خان کو ووٹ دینے سے انکار کر دیا۔تمھارے پاس اب وزیر اعظم ہاؤس پر قابض رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ووٹ چور کرسی چھوڑ
سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں یوسف رضا گیلانی صاحب کو سینیٹ انتخابات میں کامیابی پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔آج سینیٹ میں شکست کے بعد کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا کہ عمران خان وزارت عظمیٰ کی کرسی پر براجمان رہیں اور پی-ٹی-آئی حکومت میں رہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو 180 ارکان کی حمایت حاصل تھی لیکن حکومتی امیدوار ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو صرف 164 ووٹ ملے ، حکومت کے 16 ووٹ کہاں چلے گئے؟ اپوزیشن اتحاد کو قومی اسمبلی میں 160 ارکان کی حمایت حاصل تھی لیکن اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی کو 169 ووٹ ملے ، 9 اضافی ووٹ کہاں سے آ گئے؟
حکومت کو سادہ اکثریت کے لیے 172 ووٹ چاہیے تھے ، کیا حکومت سادہ اکثریت بھی کھو بیٹھی ہے؟ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔