سندھ ہائیکورٹ کا الیکشن تک انٹرنیٹ سروس بلا تعطل فراہم کرنے کا حکم

0
130
sindh highcourt01

سندھ ہائیکورٹ: ملک میں انٹرنیٹ سروس کی بار بار بندش اور تعطل کا معاملہ،عدالت نے الیکشن تک انٹرنیٹ سروس بلا تعطل فراہم کرنے کا حکم برقرار رکھنے کی ہدایت کر دی

سرکاری وکیل نے کہا کہ اس حوالے سے 3 کیسز ہیں اور تینوں انٹر نیٹ سروس سے متعلق ہے،جبران ناصر ایڈوکیٹ نے کہا کہ ملک بھر میں 3 دن کے لئے انٹر نیٹ سروس بند ہوئی تھی ہم اس کی وجہ جاننا چاہتے ہیں،انٹر نیٹ بحال رکھنے اور خرابی دور کرنے کی ذمہ داری پی ٹی اے اور دیگر فریقین کی ہے،عدالت نے جبران ناصر ایڈووکیٹ کو درخواست کی کاپی فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی،جبران ناصر ایڈوکیٹ نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کی ویب سائٹس بھی بلاک کرنے سے روکا جائے،

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ انٹر نیٹ تو کبھی ہمارے بھی نہیں چلتے ، جبران ناصر ایڈوکیٹ نے کہا کہ انٹر نیٹ پرووائیڈر اسپیڈ سلو کرسکتے ہیں جبکہ ڈی این ایس بلاکنگ پی ٹی اے کرتی ہے،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس تک رسائی فراہمی کا بھی حکم دیا جائے،الیکشن کے دن ہیں لوگ ویب سائٹس کے ذریعے آگاہی حاصل کرتے ہیں، وکیل پی ٹی اے نے کہا کہ الیکشن کے دن ہیں بالکل لوگ سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کی ویب سائٹس ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں، عدالت نے آئندہ سماعت تک درخواست پر فریقین سے جوابات طلب کرلئے،عدالت نے مزید سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی

سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخؤاست میں موقف اپنایا گیا کہ 17 دسمبر،7 اور 20جنوری کو ملک بھرمیں انٹرنیٹ کی سروس معطل رہی ،مسلسل کی کئی روز سے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس تعطل کا شکار ہے،انٹرنیٹ سروس کی بلاجواز بندش اور تعطل سے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانا مشکل ہوگیا ہے، درخواست میں وزارت داخلہ ،وزارت آئی ٹی و مواصلات اور پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں استدعا کی گئی کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ عام انتخابات تک شہریوں کو سوشل میڈیا تک رسائی میں مداخلت نا کریں،

ہم ووٹ مانگنے جاتے تو لوگ خواجہ سرا سمجھ کر 50 کا نوٹ دیتے، نایاب علی

الیکشن کمیشن میں ڈیٹا سنٹر بارے بریفنگ،صحافیوں کا بائیکاٹ،احتجاج

چیف الیکشن کمشنر کا سخت رویہ، الیکشن کمیشن کے افسران بیمار ہونے لگے

Leave a reply