الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی تیل کی مد میں سالانہ دو ارب ڈالر کی بچت کا باعث ہو گی۔ جاوید آفریدی کا دعویٰ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشاور زلمی کے جاوید آفریدی نے کہا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی تیل کی مد میں سالانہ دو ارب ڈالر کی بچت کا باعث ہو گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے جاوید آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی سے تیل کی سالانہ 2 ارب ڈالر کی بچت ہو گی اس سے پاکستان میں تیل کی کمی بھی پوری ہو جائے گی

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دے دی ہے، نئی پالیسی سے زرمبادلہ کی بچت کے ساتھ آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت گزشتہ برس 5 نومبر کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دی گئی تھی

اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیاں درآمد کرنے کی منظوری بھی دی ،کابینہ کی جانب سے 2030 تک پاکستان میں 30 فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ دنیا میں 20 فیصد آلودگی ٹرانسپورٹ کے باعث ہے ،جب کہ پاکستان میں 40 فیصد آلودگی ٹرانسپورٹ کی وجہ سے پھیل رہی ہے ۔

قبل ازیں پاکستان میں چین کے تعاون سے پہلی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ٹاپ سن موٹرز نے کام شروع کردیا ہے۔ پروپاکستانی کی ایک رپورٹ کے مطابق لاہور میں 3 جنوری کو ایک تقریب میں اس کمپنی کے شوروم کا افتتاح کیا گیا اور اس موقع پر 4 گاڑیوں کو متعارف کرایا گیا۔ ان میں سے ایک 1 ہزار سی سی زاﺅٹی زی 100 ہیچ بیک، جے ایم سی سنگل کیبن، ڈبل کیبن اور جے ایم سی ویگوز 2.4 لیٹر گاڑیاں شامل ہیں

رپورٹ کے مطابق فی الحال کمپنی کی جانب سے الیکٹرک گاڑیاں متعارف نہیں کرائی گئیں بلکہ یہ روایتی ایندھن پر چلنے والی گاڑیاں ہیں۔ زی 100 کے الیکٹرک پاور ورژن کو پاکستان میں نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی (این ای وی پی) کے اطلاق کے بعد متعارف کرایا جائے گا جو کہ عالمی مارکیٹوں میں دستیاب ہے۔ یہ الیکٹرک گاڑی ایک چارج پر 300 کلومیٹر تک سفر کرسکے گی اور اس کی قیمت 19 سے 20 لاکھ روپے تک ہونے کا امکان ہے مگر قومی پالیسی کے اطلاق کے بعد ہی اس کا تعین ہوسکے گا

Comments are closed.