ایکس اور ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ایکس استعمال کرنے والے صحافیوں کیلئے بڑا اعلان کردیا۔

باغی ٹی وی: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ایکس’ پر جاری کردہ ٹویٹ میں انہوں نے اظہارِ رائے کی آزادی اور لکھاریوں سے متعلق بیان جاری کیا ایلون مسک کا کہنا تھا کہ اگر آپ صحافی ہیں جو لکھتے ہوئے آزادی چاہتا ہے اور زیادہ آمدنی کا خواہش مند ہے تو اس پلیٹ فارم پر اپنی لکھائی پبلش کرے۔


ایلون مسک کی ٹویٹ پر پاکستانی جرنلسٹ نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ہم اور دنیا بھر میں ہزاروں ایسے لوگ ہوں گے جو آزادانہ طور پر بات نہیں کر سکتے، یہ پلیٹ فارم صحافیوں کی زندگیاں بدل دے گا۔

ایک صارف نے لکھا کہ میں ایک صحافی ہوں اور آپ نے قتل اور عصمت دری سے متعلق جرائم کی خبریں شیئر کرنے پر میرے اکاؤنٹ پر پابندی لگا دی۔ اسی لیے ویب سائٹس اب بھی جرائم کی اطلاع دینے کے لیے اچھی ہیں۔ آپ کو پہلے اس مسئلے کو ٹھیک کرنا چاہیے۔


ایک ایکس کے صارف نے لکھا کہ ‘سوشل میڈیا کا مستقبل اتنا روشن کبھی نہیں رہا ہے،ایک صارف نے لکھا کہ آپ ایک نعمت ہیں، ایلون! آپ کا وژن بے مثال ہے-

ایلون مسک نے ایکس (ٹوئیٹر) پر بلاک فیچر ختم کرنے کا کہہ دیا

قبل ازیں سوشل میڈیا ایپ ایکس کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ اب کوئی کسی کو بلاک نہیں کر سکے گا کیونکہ ایکش نے اہم فیچر ختم کرنے کا عندیہ دے دیا جبکہ ایکس کے بانی ایلون مسک نے ایک صارف کی جانب سے پوسٹ کیے گئے سوال کے جس میں انہوں نے پوچھا کہ کیا کبھی کسی کو بلاک کرنے یا خاموش کرنے کی کوئی وجہ ہے؟ اپنی وجوہات بتائیں۔

واضح رہے کہ صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے دیگر صارفین کے سامنے سوالات رکھے تھے جس پر جواب خود مالک ایلون مسک نے دے دیا جس میں انہوں نے لکھا کہ بلاک کو فیچر کے طور پر ڈیلیٹ کیا جائے گا، سوائے براہ راست میسج کے علاوہ ازیں انہوں نے لکھا کہ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

بحرین میں 500 قیدیوں نے بھوک ہڑتال شروع کردی

تاہم خیال رہے کہ بلاک فیچر صارفین کو اپنے مواد کو مکمل طور پر دیکھنے سے روکنے کی اجازت دیتا ہے اور اس آپسن کو کب ہٹایا جائے گا اب تک اس حوالے سے مسک نے کوئی تاریخ نہیں دی ہے کیونکہ یہ آپشن ابھی تک موجود ہے جبکہ ایک صارف کی جانب سے یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ بلاک آپشن کو ہٹانا ایپ اسٹور کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا آیا اسے ہٹایا جائے گا یا پھر اس کا متبادل تلاش کیا جائے گا-

Shares: