ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ آئندہ 5 برسوں میں روبوٹس بہترین انسانی سرجنز کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔
ایلون مسک نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ ان کی کمپنی نیورالنک دماغ میں باریک الیکٹروڈز نصب کرنے کے لیے روبوٹس کا استعمال کرتی ہے کیونکہ یہ کام انسانوں کے لیے ناممکن ہےروبوٹس چند سالوں میں انسانی سرجنز سے بہتر کام کریں گے اور پانچ سال میں بہترین سرجنز سے بھی آگے نکل جائیں گے نیورالنک کمپنی کو روبوٹ کا ہی سہارا لینا پڑا کیونکہ انسان مطلوبہ رفتار اور درستگی کے ساتھ یہ کام انجام نہیں دے سکتے۔
یہ بات ایلون مسک نے اُس وقت کہی جب سوشل میڈیا پر اثر و رسوخ رکھنے والے ماریو نوفال نے ایک امریکی میڈیکل کمپنی ”میڈرو نک“ کی بڑی کامیابی کا ذکر کیا بتایا کہ کمپنی نے اپنا ”ہیوگو“ نامی روبوٹک سسٹم 137 سرجریز میں کامیابی سے استعما ل کیا، جن میں مثا نے، گردے اور پروسٹیٹ کے آپریشن شامل تھےسرجریوں کے نتائج ڈاکٹروں کی توقع سے بھی بہتر نکلے، اور کامیابی کی شرح 98 فیصد سے زیادہ رہی پروسٹیٹ سرجری (3.7 فیصد)، گردے کی سرجری (1.9 فیصد) اور مثانے کی سرجری (17.9 فیصد) میں پیچیدگی کی شرح بھی نمایاں طور پر کم دیکھی گئی۔
بھارت اور پاکستان کی حکومتوں سے مختلف سطح پر رابطے میں ہیں،امریکی محکمہ خارجہ
دوسری جانب ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک اس وقت اپنی برین کمپیوٹر ٹیکنالوجی کا کلینیکل ٹرائل کر رہی ہے۔ اس کا مقصد فالج یا دماغی بیماریوں میں مبتلا افراد کو اپنے دماغ سے چیزیں کنٹرول کرنے کی صلاحیت فراہم کرنا ہےاب تک تین افراد کو کامیابی سے نیورا لنک کا دماغی امپلانٹ لگایا جا چکا ہے، لیکن یہ ٹیکنالوجی ابھی عام لوگوں کے لیے دستیاب نہیں ہے۔