قصور: ضلعی انتظامیہ کی غفلت و لاپرواہی،شہرکی اہم شاہراہوں پر تجاوزات مافیا کا راج

قصور،باغی ٹی وی(شبیراحمدبھٹی ڈسٹرکٹ رپورٹر) ضلعی انتظامیہ، ٹریفک پولیس کی نااہلی، غفلت اور لاپرواہی کیوجہ سے بے ہنگم ٹریفک اور انکروچمنٹ کیوجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں ہوتا ہے مریضوں کو ہسپتال میں لے جانے بچوں کو سکول میں پہنچانے ملازمین کا دفتروں میں جانا گھریلو خواتین کا شاپنگ کرنے کے لیے بازاروں میں جانا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے ہیوی ٹریفک کا دن کو شہر کے اندر جانا ممنوع ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس کی سرپرستی میں 12ویلر ٹریلر شہر کے اندر جانا معمول بن چکا ہے ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی کو روکنے والا کوئی پولیس اھلکار موجود نہیں ہوتا ٹریفک پولیس شہر کے اندر ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے مین شاہراہوں پر بڑی گاڑیوں کو روک کر نذرانہ وصول کرتے دکھائی دیتے ہیں تفصیل کے مطابق میاں شہباز شریف کے سابق دور حکومت میں قصور شہر کو خوبصورت بنانے عوام کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے اربوں روپے کی ترقیاتی پیکج کو منظور کر کے فنڈز فراہم کیے قصور کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ٹریفک نظام میں بہتری پیدا کرنے کے لیے نئی سڑکات کی تعمیر کے دوران سڑکات کو کشادہ کرنے کے لیے سڑکات کے کناروں پر پرائیویٹ پراپرٹیز کو ایکوائر کر کے مالکان کو کروڑوں روپے ادا کیے جس سے قصور کی اکثر سڑکات کشادہ ہو کر تعمیر کی گئیں مگر اب ضلعی انتظامیہ کی نا اھلی سے سڑکوں کے کناروں پر با اثر افراد نے کاروبار کی آڑ میں قبضے کر رکھے ہیں بلکہ سڑکوں کو بھی تجاوازت نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جیسے مین بازار کوٹ مراد خاں جو سینکڑوں دیہاتوں کے علاوہ شہر کی نصف آباد ی کی گزر گاہ ہے اتنی بڑی کشادہ سڑک کو گلی میں تبدیل کر رکھا ہے پہلے صرف کپڑے کے دوکانداروں نے اپنی اپنی دوکانوں کے آگے پختہ تھڑے تعمیر کر کے ان کے آگے لوہے کے جنگلے وغیرہ بنوا کر ان میں کپڑے رکھے تھے سڑک کے دونوں طرف دوکانداروں کے اس عمل سے سڑک کو گلی میں تبدیل کر دیا تھا مگر ان کے خلاف قانون حرکت میں نہ آنے کیوجہ سے ہر دوکاندار نے اپنا سامان سڑک کے اوپر رکھ لیا ہے اس بازار سے گاڑی پر گزرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اس طرح کی پریکٹس پورے شہر میں ہے ریلو ے روڈ تا چوک للیانی اڈہ تک بینکوں اور موبائل شاپس کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں کیوجہ سے پیدل چلنا دشوار ہے حالانکہ یہ سڑک ون وے ہے قصور کی سیاسی، سماجی، مذہبی اور کاروباری تنظیموں نے کمشنر لاہور ڈویژن، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈپٹی کمشنر قصور ایڈ منسٹریٹر میونسپل کمیٹی قصور، چیف آفیسر قصور ڈی پی او قصور، ڈی ایس پی ٹریفک سے مطالبہ کیا ہے کہ قصور کے اندر ہونے والے تجاوزات کو بلا امتیاز ختم کر کے قصور کے عوام کی گزر گاہ بنا دیں جبکہ ٹریفک پولیس مین شاہراہوں پر کھڑے ہونے کی بجائے شہر کے اندر بڑی گاڑیوں کے ڈاخلہ پر پابندی ون وے پر عمل در آمد کویقینی بنا کر اپنی قانونی، آئینی اور اخلاقی ذمہ داری پوری کریں۔

Leave a reply