وزیر توانائی اویس لغاری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کا عمل مرحلہ وار کیا جائے گا، جس کے تحت پہلے مرحلے میں تین ڈسکوز کی نجکاری کی جائے گی۔ ان کمپنیوں میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو)، گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو)، اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) شامل ہوں گی۔اویس لغاری نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو)، اور ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) کی نجکاری کی جائے گی۔ اس فیصلے کا مقصد بجلی کے شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور خسارے کو کم کرنا ہے۔وزیر توانائی نے یہ بھی بتایا کہ حکومت چینی پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔ اس حوالے سے چینی پاور پلانٹس کے قرضوں کی ری پروفائلنگ پر بھی مذاکرات جاری ہیں تاکہ ان کے مالی بوجھ کو کم کیا جا سکے۔
اویس لغاری نے کہا کہ حکومت نے گردشی قرضوں میں 339 ارب روپے کی بہتری لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی لاتے ہوئے 145 ارب روپے کی مزید بہتری کی گئی ہے۔وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ بلوچستان میں 55 ارب روپے کی لاگت سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، کیپٹو انڈسٹری کو بجلی کی فراہمی کے لیے سروس معاہدے بھی کیے جا رہے ہیں۔اویس لغاری نے یہ بھی کہا کہ گڈو اور نندی پور پاور پلانٹس کی نجکاری کا عمل بھی جاری ہے تاکہ ان پلانٹس کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور مالی طور پر مستحکم بنایا جا سکے۔
وزیر توانائی کے مطابق حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے نہ صرف توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی بلکہ یہ اقدامات پاکستان کے بجلی کے نظام کو زیادہ مستحکم اور پائیدار بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔