غیر ملکی اخبار میں شائع مضمون ’مصنوعی ذہانت‘ کی مدد سے لکھا گیا تھا،عمران خان کا انکشاف
![Imran Khan](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/08/Screenshot-2023-08-27-at-23-35-31-Pakistan-court-adjourns-hearing-on-Imran-Khans-appeal-in-the-Toshakhana-case.png)
اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان نے دعوی کیاہے کہ دی اکانومسٹ میں ان کے نام سے شائع کیا جانے والا مضمون دراصل ’مصنوعی ذہانت‘ کی مدد سے لکھا گیا تھا۔
باغی ٹی وی : انگریزی اخبار "ڈان” میں شائع خبر کے مطابق عمران خان نے یہ دعویٰ پیر 8 جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس اور توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے بعد کوریج کیلئے جیل کے اندر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیاعمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ مضمون خود نہیں لکھا بلکہ یہ ان نکات پر مبنی تھاجو انہوں نے طے کیے تھے اور انہیں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے الفاظ میں ڈھالا گیا تھا۔
عمران خان نے اپنے مضمون میں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان میں عام انتخابات مقررہ تاریخ 8 فروری کو بالکل بھی نہیں ہوں گےاگر وہ ایسا کرتے ہیں تو بھی اس طرح کے انتخابات تباہی اور تماشہ ہوں گے کیونکہ پی ٹی آئی کو انتخابی مہم چلانے کے بنیادی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
برطانوی جریدے میں شائع آرٹیکل عمران خان کی اپنی تحریر نہیں،جیل حکام
مضمون کی حقیقت کے بارے میں پوچھے جانے پر عمران خان کے قریبی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ اس میں پی ٹی آئی کے بانی کی جانب سے مختلف اوقات میں بیان کیے گئے حقائق شامل ہیں، یہ مضمون سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پہلے سے موجود حقائق کا مجموعہ ہے عمران خان نے یہ تفصیلات جیل میں خود سے ملاقات کیلئے جانے والے کچھ مہمانوں کے ساتھ شیئر کی تھیں اور ہوسکتا ہے کہ انہی افراد میں سے کسی نے یہ سب میگزین سے وابستہ کسی فرد کو بتایا ہو، جس نے ان حقائق کو ایک مضمون کی شکل میں یکجا کیا ہو۔
ملک کے بیشتر بالائی علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان
یہ مضمون دی اکانومسٹ میں جمعرات 4 جنوری کو پہلی بار شائع کیا گیا تھا جس کے بعد سے اسے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے کم از کم 7 بار دوبارہ پوسٹ کیا گیا ہے، ان پوسٹس کو 25 ملین سے زائد بار دیکھا جا چکا ہےچیٹ جی پی ٹی جیسے مصنوعی ذہانت پر مبنی پروگراموں کو مضامین لکھنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، تاہم ڈیجیٹل رائٹس کے ماہر اسامہ خلجی نے عمران خان کے اس دعوے پر کچھ حد تک شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
انتخابات میں جیت کیلئے مودی نے رام مندر کو بھی داؤ پر لگا دیا
ان کا کہنا تھا کہ چاہے یہ مضمون عمران خان کے انداز میں لکھا گیا ہو، مصنوعی ذہانت ان کے نوٹس کی بنیاد پر استعمال کی گئی تھی، یا ان کے قریبی ساتھیوں نے اس میں ترمیم کی تھی، یہ مضمون کے مواد کی طرح اہم نہیں ہے، مصنوعی ذہانت ایک ایسا آلہ ہے جسے لکھنے میں مدد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔