ٹی وی میزبان اور صحافی ایشل عدنان نے معروف صحافی اور ٹاک شو میزبان آفتاب اقبال پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا اور ان کی جانب سے مبینہ طور پر پیش قدمی مسترد کیے جانے پر انہیں ایکسپریس ٹی وی کے پروگرام سے نکال دیا،ایک حالیہ پوڈکاسٹ انٹرویو میں ایشل نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں آفتاب اقبال کے شو میں شریک میزبان  کے طور پر رکھا گیا تھا اور پروموشنل مواد میں ان کا نام اور تصویر شامل کی جا چکی تھی۔ تاہم ان کے مطابق نئی ذمہ داری شروع ہونے کے صرف تین دن بعد ہی ان کا جوش و خروش بے چینی میں بدل گیا کیونکہ انہیں میزبان کی جانب سے نامناسب رویے کا سامنا کرنا پڑا،ایشل کا کہنا تھا کہ انہوں نے آفتاب اقبال کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی عزت کرتی ہوں لیکن آپ کا یہ رویہ آپ جیسے سینئر شخص کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ان کے مطابق آفتاب اقبال نے یہ سن کر غصے کا اظہار کیا اور دھمکی دی کہ وہ انہیں شو سے ہٹا دیں گے اور مستقبل میں ٹی وی پر کسی موقع سے محروم کر دیں گے،ان کا کہنا ہے کہ آفتاب اقبال نے انہیں شریک میزبان کے عہدے سے ہٹا دیا اور مکمل طور پر پروگرام سے نکال دیا گیا اور یہ سب متعدد گواہوں کے سامنے ہوا۔
ایشل نے مزید بتایا کہ انہوں نے یہ معاملہ ایچ آر ڈیپارٹمنٹ میں رپورٹ کیا جس پر چینل کے مالک نے مداخلت کی۔ ان کے مطابق مالک نے تسلیم کیا کہ آفتاب اقبال ایک بااثر شخصیت ہیں مگر انہیں یقین دلایا کہ ان کے سامنے آنے پر انہیں کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچے گا۔ایشل نے مزید کہا کہ وہ اب اس واقعے سے آگے بڑھ چکی ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ آفتاب اقبال شاید وقت کے ساتھ بدل گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب وہ چار بیٹیوں اور ایک بیٹے کے والد ہیں مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے اپنی غلطیوں سے سیکھ لیا ہے۔
پاکستان کی میڈیا انڈسٹری میں یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی خاتون اینکر یا میزبان نے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے ہوں۔ ماضی میں بھی کئی خواتین صحافی اور شوبز شخصیات طاقت کے ناجائز استعمال کے خلاف آواز اٹھا چکی ہیں۔سوشل میڈیا پر صارفین کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھایا ہے کہ پاکستان میں میڈیا اداروں میں خواتین کے لیے محفوظ اور باعزت ماحول فراہم کرنے کے لیے مؤثر پالیسیوں کی کتنی ضرورت ہے،ابھی تک افتاب اقبال یا ایکسپریس ٹی وی کی جانب سے اس معاملے پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔











