اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمااور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے 9 مئی کا پل عبور کرنا ہوگا-

باغی ٹی وی : وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی کال دے کر پی ٹی آئی نے سیاسی غلطی کی ہے، اس مس کال کا انہیں سیاسی طور پر نقصان ہوگا یہ (پی ٹی آئی) چاہتے ہیں کہ لاشیں گریں اور انہیں آگے رکھ کر فتنے کو پھیلائیں جس طرح 5 اکتوبر کو خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ لاؤ لشکر لائے تھے کوشش ہے کہ اس بار یہ عمل نہ دہرایا جاسکے اس بار ان لوگوں کو روکنا کوئی مشکل نہیں ہوگا، 5 اکتوبر کو ڈی چوک پہنچے تھے تو اجازت سے پہنچے تھے اور آپ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق واپس چلے گئے تھے، ایک قومی اسمبلی کے حلقے سے انہیں 20 ہزار لوگ لانا ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ناراضگی ہے، ہم سے بھی کچھ کوتاہی ہوئی، وزیراعظم نے ڈار صاحب کی ذمہ داری لگائی ہے، ہم بلاول بھٹو کی ناراضگی دور کریں گے بلاول بھٹو اتنے شدید ناراض نہیں ہیں۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی جب بھی ریڈ زون میں آتی ہے یہ تشدد کرتے ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتی اس خطرے کا مقابلہ کریں گی، کسی قسم کی نرمی نہیں کی جائے گی، جب بھی ملک آگے چلنے لگتا ہے یہ انتشار پیدا کرتے ہیں۔

خواجہ آصف کا بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 24 نومبر کے لئے رقوم اکٹھی کررہی ہے، رقوم دینے والے خیال کر لیں، اگر 24 نومبر کو کچھ نہ ہوا تو رقم واپس نہیں ملے گی، بعد میں گلہ نہ کرنا کے وقت پہ خبردار نہیں کیا، ہوسکتا یہ ڈرامہ ہی نہ ہو۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے 9 مئی کو کچھ نہیں کیا تو پھر حالات نہیں سدھر سکیں گے،نجی ٹی وی کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں 99فیصد صوبے میں دہشت گردی کے حوالے سے بات کی۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے تبرکاً ایپکس کمیٹی میں عمران خان کی قید اور ان کی بے گناہی اور جلسے کی اجازت پر ہلکی پھلکی بات کی، بانی پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے 9 مئی کا پل عبور کرنا ہوگا، اگر عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے 9 مئی کو کچھ نہیں کیا تو پھر حالات نہیں سدھر سکیں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان ایک سال سے ناحق جیل میں قید ہے،بانی چیرمین پرقائم مقدمات بے بنیاد ہیں اس کے علاوہ ہمیں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے زیادہ باتیں اپنے صوبے میں دہشتگردی کے حوالے سے کیں، آج کے اجلاس کا اہم پوائنٹ بھی دہشتگردی سے نمٹنے پر غوروخوض کرنا تھا اور کچھ اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں-

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 25 نومبر کو عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے کے حوالے سے نہیں پتا،بانی پی ٹی آئی نے نو مئی کا ثبوت مانگا تھا انہوں نے ویڈیوز دے دیں، یہ اندر اسٹیبلمشمنٹ سے معافی تلافی سمیت سب کچھ کرنے پر تیار ہیں، باہر بڑھکیں مارتے ہیں اور نورا کشتی کرتے ہیں،گنڈاپور جو کچھ بھی کرتا ہے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر کرتا ہے، بانی پی ٹی آئی کا ٹارگٹ آزادی نہیں ہے، وہ چاہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ مجھے پھر بیٹا بنالے اور سب ہنسی خوشی رہیں۔

Shares: