یورپ اس وقت تاریخ کی بدترین گرمی کی لہر کی زد میں ہے، جس کے باعث درجہ حرارت کئی ممالک میں ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا ہے، جنگلات میں آگ بھڑک اُٹھی ہے، درجنوں اسکول بند ہو چکے ہیں اور عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
اسپین کے صوبہ ہُیلوہ کے علاقے ال گرانیڈو میں ہفتے کے اختتام پر درجہ حرارت 46 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، جو کہ جون میں اسپین کا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ اس سے قبل 1965 میں سیویل میں 45.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ ہوا تھا۔پرتگال کے شہر مورا میں اتوار کو 46.6 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ ملک کے سات علاقوں بشمول دارالحکومت لزبن کو مسلسل دوسرے دن "ریڈ الرٹ” پر رکھا گیا ہے۔ فائر بریگیڈ کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور جنگلاتی علاقوں میں شدید خطرات لاحق ہیں۔ عوام کو دن کے گرم ترین اوقات میں گھروں سے نہ نکلنے کی تاکید کی گئی ہے۔
برطانیہ میں بھی گرمی کی شدت معمولات زندگی کو متاثر کر رہی ہے۔ جنوب مشرقی انگلینڈ میں پیر کو درجہ حرارت 34 ڈگری سیلسیس تک جا پہنچا۔ ویمبلڈن میں ٹینس ٹورنامنٹ کے دوران درجہ حرارت ریکارڈ 29.7 ڈگری رہا، جو کہ اس ایونٹ کی تاریخ کا سب سے گرم آغاز ثابت ہوا۔ویمبلڈن میں عالمی چیمپئن کارلوس الکاراز کے میچ کے دوران ایک تماشائی گرمی کے باعث بے ہوش ہو گیا، جسے کرسی پر اٹھا کر باہر لے جایا گیا۔ یہ واقعہ میچ میں 15 منٹ کا وقفہ بھی بن گیا۔
برطانیہ بھر کے ساحلی علاقوں میں لوگ گرمی سے بچاؤ کے لیے اُمڈ آئے۔ برائٹن اور بورن ماؤتھ کے ساحلوں پر معمول سے کہیں زیادہ بھیڑ دیکھی گئی۔ سڑکوں پر بھی ٹریفک جام معمول سے کہیں زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
یونان کے شہر اسکالا، میسینیا میں درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس تک جا پہنچا۔ جنوبی ایتھنز کے قریب جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی۔ جمعے کے روز یونانی جزیرے کارپاتھوس پر 55 سالہ برطانوی سیاح لاپتہ ہو گیا جس کی تلاش تاحال جاری ہے۔
فرانس کے شہر آؤدے، ٹولوز کے قریب، 400 ہیکٹر زمین پر مشتمل جنگلات میں آگ لگ گئی، جس کا سبب ایک غیر مکمل طور پر بجھا ہوا باربی کیو بتایا جا رہا ہے۔ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فرانس کی ماحولیاتی وزیر اگنیس پنیے-روناشر کے مطابق ملک کے 96 میں سے 84 علاقوں میں اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔فرانس میں 4 کروڑ 40 لاکھ افراد ایسی شہری جگہوں میں مقیم ہیں جنہیں ہیٹ آئی لینڈز کہا جاتا ہے۔ یہ وہ علاقے ہیں جہاں عمارتیں، سڑکیں اور کنکریٹ درجہ حرارت کو بڑھا دیتے ہیں، اور یہاں کی گرمی دیہی علاقوں کی نسبت 4 سے 12 ڈگری سیلسیس زیادہ ہو سکتی ہے۔
شدید گرمی کے باعث یورپ بھر میں تقریباً 200 اسکول بند یا جزوی طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔ بچوں، بزرگوں اور مزدور طبقے کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ خاص طور پر کھلی جگہوں پر کام کرنے والوں کو سایہ دار جگہوں پر وقفے اور پانی پینے کی ہدایت کی گئی ہے۔برطانوی محکمہ موسمیات نے لندن، مشرقی انگلینڈ، ساؤتھ ویسٹ، ساؤتھ ایسٹ اور مڈلینڈز میں ایمبر ہیٹ الرٹ جاری کر دیا ہے، جو منگل شام 6 بجے تک مؤثر رہے گا۔ ماہرین کے مطابق منگل کو جنوب مشرقی علاقوں میں درجہ حرارت 35 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں ایسی شدید اور جان لیوا گرمیوں کا تسلسل مستقبل میں مزید بڑھے گا، جس سے نہ صرف انسانی زندگی بلکہ ماحولیات، معیشت اور زرعی شعبے پر بھی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔








