سابق گورنر اسٹیٹ بینک نگراں وزیر خزانہ مقرر
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سابق گورنر ڈاکٹر شمشاد اختر کو نگراں وزیر خزانہ مقرر کر دیا گیا ہے جبک نگراں وزیر اعظم انوار الحق کی کابینہ کے اہم ارکان کے چناؤ کا عمل جاری ہے خیال رہے کہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی تقرری ایسے وقت میں کی گئی ہے جب پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام میں شامل ہے۔جبکہ اس میں 3 ارب ڈالر کے نو ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت ملک کو گزشتہ ماہ تقریباً 1.2 بلین ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوئی تھی۔
خیال رہے اس وجہ سے نگراں وزیر خزانہ کی تقرری کو بہت اہمیت دی جارہی تھی جس میں اس عہدے کے لیے کئی اور نام بھی سامنے آئے تھے۔ تاہم واضح رہے کہ ڈاکٹر شمشاد اختر کو رواں ہفتے یوم آزادی کے موقع پر صدر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔ اور انہوں نے 2 جنوری 2006 سے تین سال تک اسٹیٹ بینک کی گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں تھیں اور ملک کے مرکزی بینک کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون بنی تھیں۔
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک کی گورنر کے طور پر اپنی تقرری سے قبل، ڈاکٹر شمشاد اختر نے جنوری 2004 سے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی ڈائریکٹر جنرل برائے جنوب مشرقی ایشیا کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں اور اس سے قبل وہ محکمہ کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بھی رہی ہیں، شمشاد اختر مشرقی اور وسطی ایشیا میں شعبہ کی ڈائریکٹر، گورننس، فنانس اور ٹریڈ ڈویژن کے عہدے پر بھی فائز رہ چکی ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
نگران وزیراعظم سے متحدہ عرب امارات کے سفیرکی ملاقات
جڑانوالہ میں جو کچھ ہوا، افسوسناک،مجرموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔شہباز شریف
گھریلوملازمہ رضوانہ کی پہلی پلاسٹک سرجری
اور ان کے خاندانی پس منظر کا ذکر کریں تو حیدرآباد میں پیدا ہونے والی ڈاکٹر شمشاد اختر نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی اور اسلام آباد میں حاصل کی ہے۔ جبکہ شمشاد نے 1974 میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اکنامکس کی ڈگری حاصل کی تھی اور پھر ڈاکٹر شمشاد اختر نے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے معاشیات میں ایم ایس سی بھی کیا ہوا ہے۔ انہوں نے 1977 میں یونیورسٹی آف سسیکس سے ڈیولپمنٹ اکنامکس اور1980 میں یو کے پیسلے کالج آف ٹیکنالوجی سے معاشیات میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔