قصور ایکسائز انسپکٹر اسد اللہ نے شہریوں کے ساتھ بدتمیزی کرنا اپنا وطیرہ بنا لیا ٹوکن کی رقم ادا کردینے کے باوجود لاہور سے آئے شہری اور اس کی گاڑی کو چوکی لاری اڈا میں بند کروا دیا گاڑی کی اصل رجسٹریشن بک اور 3ہزار روپے رشوت دینے پرشہری کی جان خلاصی ہوئی شہری اویس عباس نے کارروائی کیلئے ڈپٹی کمشنر قصور کو درخواست دے دی اور بدتمیز ایکسائز انسپکٹر اسد اللہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصور میں تعینات ایکسائز انسپکٹر اسد اللہ نے شہریوں کے ساتھ بدتمیزی کرنا اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے اور شہر کے مختلف داخلی و خارجی راستوں پر ناکے لگا کر گاڑیوں کو روک کر ان کو ڈراتا دھمکاتا ہے اور رشوت نہ دینے کی صورت میں ان کے ساتھ نہایت بدتمیزی اور بدمعاشی والا رویہ اختیار کر لیتا ہے۔گزشتہ دنوں لاہور کا شہری اویس عباس اپنے کزن کے ساتھ اپنے رقبہ موضع ویرم جارہا تھا جب وہ بائی پاس گول چکر کے پاس پہنچے تو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی گاڑی جس میں اسد اللہ انسپکٹر اور ڈرائیور بیٹھے تھے اور کچھ ملازمین باہر کھڑے ہو کر گاڑیوں کو رکنے کا اشارہ کر رہے تھے۔ان کے روکنے پر شہری اویس عباس نے گاڑی روک دی اور ملازمین نے گاڑی کے ٹوکن بارے دریافت کیا جو ادا نہ تھے اور اس کا شہری اویس عباس کو علم بھی نہ تھا۔ ایکسائز انسپکٹر اسداللہ نے بدتمیزی کرتے ہوئے بدمعاشی کے لہجے میں کہا کہ تمہیں اور تمہاری گاڑی کو تھانے میں بند کروا دوں گا۔ گاڑی ٹوکن کی رقم29200 روپے ادا کرنے کے باوجود ایکسائز انسپکٹر نے اس کی گاڑی ہمراہ ملازمین ساتھ بھیج کر چوکی لاری اڈا بند کروا دی۔ایکسائز ملازم نے گاڑی کی اصل رجسٹریشن بک اور تین ہزار روپے رشوت کے عوض ایکسائز انسپکٹراسد اللہ سے جان خلاصی کرنے کی پیشکش کی جس پر شہری اویس عباس نے گاڑی کی اصل رجسٹریشن بک اور تین ہزار روپے دے دیئے مگر رشوت لینے کے باوجود ایکسائز انسپکٹر نے گاڑی نہ چھوڑی۔ شہری اویس عباس جب ای ٹی او قصور کے دفتر گیا تو وہ دفتر میں موجود نہ تھے مگر وہاں موجود ملازمین کی منت سماجت کی تو انہوں نے اس کی گاڑی چوکی لاری اڈا سے چھڑائی۔ شہری اویس عباس نے ڈپٹی کمشنر قصور کو ایکسائز انسپکٹر اسد اللہ کے خلاف کارروائی کیلئے درخواست دے دی ہے جس میں اس کے خلاف کارروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن انسپیکٹر کے خلاف درخواست
Shares:







