پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق "عریبین مون سون VI” بحیرہ عرب میں کامیابی کے ساتھ منعقد کی گئی۔ اس مشق میں روسی بحری جہازوں کے علاوہ پاکستان کی بحریہ کے مختلف اثاثے اور پاکستان فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی شریک تھے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعلقات کی مزید مضبوطی کا مظاہرہ ہوا۔
مشق کا مقصد باہمی تعاون کو فروغ دینا اور دونوں ممالک کے درمیان بحری سلامتی کے مسائل پر مشترکہ حکمت عملی تیار کرنا تھا۔ اس مشق میں بحری سلامتی کو درپیش مختلف خطرات کے خلاف مشترکہ عزم کا مظاہرہ کیا گیا۔کراچی میں روسی بحری جہازوں کے قیام کے دوران مختلف سرگرمیاں بھی منعقد کی گئیں جن میں دو طرفہ جہازوں کے دورے، ہاربر ڈرلز اور ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز شامل ہیں۔ یہ سرگرمیاں دونوں بحریہ کے درمیان تجربات کے تبادلے اور مشترکہ حکمت عملیوں کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔
روسی بحریہ کے مندوبین نے پاک بحریہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کیں، جن میں دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات اور خطے میں بحری سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔یہ مشق بحریہ کے ساتھ ساتھ فضائیہ کی موجودگی کا بھی گواہ تھی، جس سے اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ پاکستان اور روس اپنے دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
"عریبین مون سون VI” کا انعقاد پاکستان کی بحریہ کے عزم کا مظہر ہے جو کہ خطے میں بحری سلامتی کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس مشترکہ مشق سے نہ صرف دوطرفہ تعلقات کی نوعیت کو مستحکم کیا گیا بلکہ بحری ڈومین میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا نیا باب بھی رقم کیا گیا ہے۔