گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) جمیل احمد نے کہا ہے کہ ملک کے بیرونی قرضے میں 2022ء کے بعد کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوا، بلکہ مجموعی بیرونی قرض میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
جاری کردہ بیان میں گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ درآمدات میں اضافہ ہونے کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ پر قابو برقرار ہے۔ ان کے مطابق رواں سال کے دوران ترسیلاتِ زر 40 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی، جبکہ گزشتہ مالی سال 38 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں۔جمیل احمد نے مزید بتایا کہ نومبر 2024ء سے اکتوبر 2025ء تک خواتین کے لیے 50 ارب روپے کی فنانسنگ کا ہدف مقرر تھا، تاہم اس کے مقابلے میں 230 ارب روپے کا ریکارڈ اجرا کیا گیا۔
گورنر ایس بی پی کے مطابق چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کی فنانسنگ بھی نمایاں طور پر بڑھی ہے، جو گزشتہ سال 550 ارب روپے تھی اور اب 700 ارب روپے تک پہنچ گئی
آکسفورڈ یونین کی تاریخ میں پہلی فلسطینی صدر کامیاب
کراچی میں مشتعل افراد کا حملہ، انسدادِ تجاوزات کا ٹرک جل گیا
جنگ زدہ غزہ میں اجتماعی شادی، 54 جوڑوں کی امید بھری شروعات
امریکا میں فائرنگ کا واقعہ: افغان وزیرِ خارجہ کا لاتعلقی کا اعلان








