انسپکٹر جنرل آف پولیس گلگت بلتستان فیصل محمود بٹ نے کہا ہے کہ ممتاز عالم دین اور اہلسنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان کے امیر قاضی نثار احمد پر حملے میں سہولت کاری کرنے والے 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سیکرٹری داخلہ اور ڈی آئی جی گلگت راجا مرزا حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پولیس نے بتایا کہ جسٹس ملک عنایت الرحمٰن کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والے 2 ملزمان کی شناخت بھی کر لی گئی ہے، ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ دہشت گردوں کے زیر استعمال چار گاڑیاں قبضے میں لے لی گئی ہیں۔فیصل محمود بٹ نے کہا کہ جلد ہی قاضی نثار احمد پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوع سے حاصل کیے گئے فنگر پرنٹس اور خون کے نمونے ملزمان تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ قاضی نثار احمد کی سیکیورٹی پر پولیس کی ایک موبائل اور پانچ اہلکار تعینات تھے، جنہوں نے حملے کے دوران جوابی فائرنگ کر کے دو حملہ آوروں کو زخمی کیا اور انہیں ہدف کے حصول میں ناکام بنا دیا۔آئی جی پولیس نے کہا کہ تحقیقات پولیس اور دیگر ادارے مشترکہ طور پر کر رہے ہیں اور ابتدائی شواہد کی بنیاد پر ملزمان کی شناخت تک پہنچ چکے ہیں، جنہیں جلد عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کے وقت اتوار کا دن ہونے کے باعث سی پی او میں نفری کم تھی، جبکہ حملہ تین سے پانچ منٹ تک جاری رہا۔

آئی جی نے اس بات پر زور دیا کہ قاضی نثار احمد محفوظ رہے جو اللہ کے فضل اور پولیس اہلکاروں کی بہادری کا نتیجہ ہے، ورنہ علاقے کے حالات قابو سے باہر ہو سکتے تھے۔

انڈیا ، امریکہ اور اسرائیل ، اصل حقیقت اور سچائی، آپکے سوال اور مبشر لقمان کے جوابات

طالبان کا بگرام ایئربیس امریکا کے حوالے کرنے سے انکار

غزہ پر اسرائیلی حملے، 24 گھنٹوں میں مزید 21 فلسطینی شہید، 96 زخمی

کراچی میں ستمبر کے دوران جرائم کی صورتحال، سی پی ایل سی رپورٹ جاری

Shares: