اسلام آباد: پولیس اور حساس ادارے معاشی و دفاعی تجزیہ کار فہیم سردار کی پُراسرار موت کے واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن عثمان بٹ کی نگرانی میں اس کیس کی تحقیقات کو انتہائی سنجیدگی سے چلایا جا رہا ہے تاکہ اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ فہیم سردار کے قتل میں کوئی مشکوک سرگرمی ابھی تک واضح نہیں ہو سکی۔ اس حوالے سے سی سی ٹی وی فوٹیج اور سی ڈی آر ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے جو تحقیقات کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ مزید برآں، موقع واردات سے ملنے والے شواہد اور نمونے پنجاب فارنزک لیبارٹری بھجوائے جا چکے ہیں تاکہ ماہرین ان کا باریک بینی سے جائزہ لے سکیں۔ذرائع کے مطابق، جیو فینسنگ کے ذریعے بھی تفتیش جاری ہے تاکہ فہیم سردار کی سرگرمیوں اور ان کے آخری لمحات کی مکمل تفصیل حاصل کی جا سکے۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ فہیم سردار کی موت تیز دھار آلے کے وار سے ہوئی ہے۔ گھر سے کوئی قیمتی اشیاء غائب نہیں ہوئیں اور چوری کے کسی پہلو کو بھی مکمل طور پر مسترد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ فہیم سردار کو اسلام آباد میں ان کے گھر میں زخمی حالت میں پایا گیا تھا جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دورانِ علاج دم توڑ گئے۔ فہیم سردار حکومت سے منسلک ایک معروف تھنک ٹینک کے رکن تھے اور ملکی دفاع و معیشت سے متعلق اہم مشورے اور تجزیے کرتے رہے ہیں۔پولیس اور حساس ادارے اس کیس کی ہر پہلو سے تحقیق کر رہے ہیں اور جلد ہی تفتیشی ٹیم حقائق کی بنیاد پر مزید تفصیلات عوام کے سامنے پیش کرے گی۔

Shares: