انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کے خلاف فیض آباد کے مقام پر احتجاج کے کیس میں فیصل جاوید خان کی بریت کی درخواست خارج کر دی۔
انسدادِ دہشتگردی گردی عدالت جج طاہر عباس سِپرا نے بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کے خلاف فیض آباد کے مقام پر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت کی، پراسیکیوشن کی جانب سے دو گواہان عدالت میں پیش ہوئے،عامر محمود کیانی، راشد حفیظ، جمشید مغل اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ علی امین گنڈا پور اور فیصل جاوید پیش نہ ہوئے۔فیصل جاوید خان، حیدر بن مسعود اور راجہ ماجد کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کی گئیں، ملزمان کی جانب سے وکلاء الیاس صدیقی، سردار مصروف، زاہد بشیر ڈار عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دیے آج گواہان کا بیان ریکارڈ کر لیتے ہیں، جرح آپ چاہے اگلی پیشی پر کر لیں،علی امین گنڈا پور آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، جس پر ان کے وکیل نے کہا عدالت علی امین گنڈا پور سے متعلق گزشتہ آڈرر ہی دوبارہ جاری کر دے، جج نے کہا آپ پہلے درخواست تو دیں نا پھر دیکھ لیتے ہیں،جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنما عامر کیانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا عامر کیانی صاحب آپ کورٹ سے چلے جائیں، آپ اشتہاری ہیں، اگر آپ نے اونچا بول دیا اور پولیس نے سن لیا تو آپ گرفتار ہوں گے، آپ 3 دفعہ اشتہاری ہو چکے ہیں،عامر کیانی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میری غلطی ہے نہیں، جس پر جج نے کہا آپ درخواست لے آئیں پھر دیکھ لیتا ہوں۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید خان کی بریت کی درخواست خارج کرتے ہوئے کیس کی سماعت 31 جولائی تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف عمران خان کی نااہلی کے خلاف احتجاج پر تھانہ آئی 9 میں مقدمات درج ہیں۔