فیصل آباد(باغی ٹی وی رپورٹ) قادیانی شہری کی عید قرباں پر قربانی، توہین رسالت کی دفعہ 298-C کے تحت مقدمہ درج،ملزم گرفتار

تھانہ ترکھانی پولیس نے فیصل آباد کے نواحی گاؤں چک نمبر 215 گ ب میں ایک قادیانی شہری کے خلاف عید الاضحی کے روز قربانی کرنے پر توہین رسالت کی دفعہ 298-C کے تحت مقدمہ درج کر کے اُسے گرفتار کر لیا ہے۔ مقدمے کے اندراج کی بنیاد مقامی شخص ڈاکٹر محمد طاہر جمیل کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریری درخواست بنی۔

درخواست گزار کے مطابق، وہ عید کی نماز کے بعد مسجد سے اپنے گھر واپس جا رہے تھے کہ انہوں نے دیکھا کہ مجاہد علی نامی ایک شخص، جو کہ قادیانی عقیدے سے تعلق رکھتا ہے اور عید کے موقع پر اپنے آبائی گاؤں آیا ہوا تھا، اپنے گھر کے باہر قربانی کا جانور ذبح کر رہا تھا۔ ڈاکٹر طاہر کے مطابق یہ عمل اسلام کے شعائر کی صریح خلاف ورزی ہے کیونکہ قربانی صرف مسلمانوں کا مذہبی فریضہ ہے، اور قادیانی نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انہیں ایسے افعال کی اجازت ہے جن سے وہ خود کو مسلمان ظاہر کریں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ جب طاہر جمیل نے مجاہد علی کو قربانی سے باز رکھنے کی کوشش کی تو وہ باز نہ آیا اور بکرے کو ذبح کر دیا۔ شور و غل پر گاؤں کے متعدد افراد، جن میں مزمل سعید اور شعیب اعجاز بطور گواہ نامزد ہیں، موقع پر جمع ہو گئے اور وقوعے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ درخواست گزار کے مطابق، اس عمل سے نہ صرف مقامی مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی بلکہ مجاہد علی نے خود کو مسلمان ظاہر کر کے قانون کی سنگین خلاف ورزی کی۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر SI خرم سجاد بمعہ پولیس اہلکاران موقع پر پہنچے اور موقع سے مجاہد علی کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات اور شواہد کی روشنی میں زیر دفعہ 298-C تعزیرات پاکستان مقدمہ نمبر 307/25 درج کر لیا گیا ہے۔ تھانہ ترکھانی کی ابتدائی رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ مجاہد علی کے خلاف جرم کی نوعیت "توہین رسالت” کے زمرے میں آتی ہے اور مقدمے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ دفعہ 298-C کے تحت کسی قادیانی کو اسلام کے مخصوص شعائر اختیار کرنے یا خود کو مسلمان ظاہر کرنے کی اجازت نہیں، بصورت دیگر اس پر فوجداری کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔

Shares: