فیض حمید ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے ذریعے عمران خان سے رابطے میں تھے۔ اہم انکشاف

0
46
Faiz Hameed

سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کے حوالے سے اہم معلومات سامنے آ گئی ہیں۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو فیض حمید کی گرفتاری کی وجوہات پر مبنی رپورٹ پیش کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق فیض حمید، جو کہ پاکستانی سیاست میں اپنی متنازعہ شخصیت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، کو ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے سابق وزیراعظم عمران خان سے رابطے میں رہنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیض حمید جدید اینڈرائیڈ فون کی بجائے پرانے فیچر فون کا استعمال کرتے تھے تاکہ ان کے رابطے کا سراغ لگانا مشکل ہو۔ 12 اگست کو فیض حمید کو گرفتار کر لیا گیا، اور ان کے پاس سے وہی فیچر فون بھی برآمد کیا گیا جس کے ذریعے وہ مبینہ طور پر عمران خان کے ساتھ رابطے میں تھے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس فون کا استعمال خاص طور پر جیل کے اندر موجود رابطوں کو خفیہ رکھنے کے لیے کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک کی سیاسی صورتحال غیر مستحکم ہے، اور فیض حمید کے کردار پر کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کی گرفتاری کے بعد حکومت کی جانب سے ان کی مبینہ سرگرمیوں کی تحقیقات جاری ہیں، جس کا مقصد ملک کے اندرونی معاملات میں کسی بھی غیر قانونی یا غیر آئینی کردار کو بے نقاب کرنا ہے۔یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ملک کے اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف قانون کی عملداری اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے حکومت کتنا سنجیدہ ہے۔ تاہم، اس معاملے کے مزید پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں، اور مزید معلومات سامنے آنے کا امکان ہے۔

Leave a reply