وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے جو ٹویٹ کیا اس کے بعد کوئی شک رہ گیا، لیکن اب بھی ڈبل گیم ہو رہی ہے
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اب ڈبل گیم علی امین کے ذریعے ہو رہی ہے، عمران خان کا قبلہ جی ایچ کیو ہے،پنڈی ہے، وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کو زبردستی نہیں لے جایا گیا تھا وہ اپنے مرضی سے وہاں گئے اور آٹھ گھنٹے رہے۔ عمران خان انکو اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں تاکہ انکے رابطے بحال رہیں۔ یہ عمران خان کی دوغلی پالیسی کے تحت ہے،بلاول بھٹو کی تجویز پر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، جو پیش گوئی تھی وہ سچ ثابت ہوئی،ہو سکتا ہے جنرل فیض حمید گانا گا رہے ہو آجائے میرے بالما تیرا انتظار ہے۔ عمران خان علی امین کو اپنے ہاتھوں میں رکھنا چاہتے ہیں۔ یہ آرمی چیف کےپاؤں گرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ٹویٹ بھی کرتے ہیں ،پاکستان کی سیاست میں بڑی دونمبری ہوئی لیکن ان سے بڑا کوئی دو نمبر نہیں، میثاق پارلیمنٹ کمیٹی کا اب کوئی جواز باقی نہیں رہا، اِس کے ذمے دار عمران خان اور اُن کے فالوورز ہیں،عمر ایوب جو اب اور جتنے جوش سے تقریر کررہے ہوتے ہیں جب یہ نواز شریف کیساتھ تھے تب بھی جب یہ مشرف کیساتھ تھے تب بھی اور کسی اور جماعت کیساتھ تھے تب بھی ایسی اور ایسے ہی جوش کیساتھ کرتے تھے، مجھے بھی کوئی ایسا آرٹ سکھا دے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ جنرل عاصم منیر اسٹیبلشمنٹ کے ھیڈ ھیں ایک طرف ان کو گالی نکالتے ھیں دوسری طرف ان کے پیر پڑتے ھیں،پھر قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس بھیجا پھر اس پر معافی مانگی،جنرل فیض حمید جس کی ایما پر یہ سب ھوتا تھا وہ اندر معلوم نہیں کونسا گانا گارھا ھوگا۔میڈیا سے معافی مانگ لی کیونکہ انکی آپ کو ضرورت ہے، پاکستان مخالف بیانیہ کو تقویت دینا چاہتے ہیں، عمران خان کے پی میں آگ کو بھڑکارہا ہے، وہاں یہ علیحدگی کی تحریک چلانا چاہتے ہیں، جلسے میں بھی تلخ زبان استعمال کی گئی، پنجاب میں سب قومیں بستی ہیں، یہاں کوئی غیر محفوظ نہیں ہے،
آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے نہیں، مخالفت کریں گے،عمر ایوب
قومی اسمبلی اجلاس شروع،بلاول کا خطاب،اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی