سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ فیض حمید کے مبینہ سیاسی فرنٹ مین سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، اور معاملے کی مکمل چھان بین ناگزیر ہے-
فیصل واوڈا نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محض استعفیٰ دینے سے معاملہ ختم نہیں ہوگا انہوں نے سوال اٹھایا کہ رات 12 بجے عدالتیں کس نے کھلوائیں اور نواز شریف کو پھنسا کر پھر رہا کرنے والا کون تھا؟ فیصل واوڈا کے مطابق دھرنے کے دوران جس جج نے فون کیا تھا، اس کی تحقیقات بھی ضروری ہیں تاکہ حقیقت سامنے آسکے۔
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ سابق جنرل فیض حمید سے تمام مراعات واپس لی جائیں گی، کیونکہ ان کے محلات ایک دو نہیں بلکہ متعدد مقامات پر موجود ہیں، فیض حمید کے مبینہ سیاسی فرنٹ مین سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، اور معاملے کی مکمل چھان بین ناگزیر ہے۔
قبل ازیں ایک بیان میں فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید بانی پی ٹی آئی سے متعلق اہم بیان دیں گے اور اب 9 مئی کے حوالے سے کوئی ابہام باقی نہیں رہنا چاہیےفیض حمید شواہد اور گواہیاں خود پیش کریں گے فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا گٹھ جوڑ ہےہ فیض حمید کو چار الزامات میں سزا ہوئی ہے اور ان کے خلاف 9 مئی کا کیس بھی جاری ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو روکتا تھا کہ اس طرف نہ جائیں، میں نے 9 مئی جیسے واقعات سے منع کیا تھا، منع کرنے پر مجھے 9 مئی سے پہلے نکال دیاگیا، فیلڈمارشل نے اپنے ادارے سے احتساب کا عمل شروع کیا، بانی پی ٹی آئی سب کچھ کنٹرول کرناچاہتے تھے پی ٹی آئی کی سیاست سے پاکستان، فوج اور شہداکانقصان ہوا، تحریک انصاف کیلئے آج ماتم کا دن ہے، کوئی پاکستان سے بڑا نہیں،کوئی کٹہرے سے باہر نہیں، ملک، فوج اور شہدا کے دشمنوں کے لیے کوئی معافی نہیں۔







