لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے جنرل پرویز مشرف کی جلا وطنی و تنہائی اور جنرل فیض حمید کی سزاعبرت کا مقام ہے-

اپنے ایکس بیان میں خواجہ سعد رفیق نے کہا مجھ سمیت جنرل فیض حمید کے بیشتر متاثرین اس موقع پر استغفار کا ورد کر رہے ہیں جبکہ جنرل فیض حمید سے مسلسل فیض یاب ہونیوالے اور انکے اشارۂِ ابرو پر رقص کرتے ہوئے ہم پر حملے کرنیوالے پیشہ ور رقاص اب اسی شدت کے ساتھ راگ درباری کا الاپ کرتے ہوۓ اپنے سابقہ باس کی سزا پر داد و تحسین کے نعرے لگا رہے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا یاد رہے کہ پاکستان کے جمہوری نظام اور آئینی حکمرانی کو تلپٹ کرنے والے یہ دونوں افراد تنہا نہیں تھے ، بہت سے جرنیل ، جج ، جرنلسٹ اور سیاستدان اس بگاڑ کا حصہ ، انکے سہولت کار اور بینیفشری تھے ہم چاہتے تو ہیں کہ پھلتے پھولتے اور چلتے چلاتے پاکستان کو بریکس لگوانے والے اور جمہوری عمل کو ڈی ریل کرکے پاکستان کو ناقابل فہم اور عجیب الخلقت جمہوریت کی جانب دھکیلنے والے تمام کرداروں کا محاسبہ ہو، مگر معلوم ہونا چاہئے کہ یہ معاملہ محض جنرل فیض حمید کی سزا پر نہیں رُک سکتا ،گزرتے وقت کے ساتھ حساب کتاب کا روڈ رولر حرکت میں آتا رہے گا، بات آگے پیچھے بڑھتی اور پھیلتی چلی جاۓ گی ۔ نتیجتا پاکستان کو بار بار نئے عذاب ، تنازعات اور طوفان بھگتنا ہونگے ؟؟مناسب ہوگا کہ Truth & Re cosiliation commision بنایا جاۓ۔

انہوں نے کہا کہ افراد ، جماعتیں اور ادارے اپنے اپنے گناہ اور غلطیاں تسلیم کریں ، آئندہ کیلئے آئین کو اسکی اصل حالت میں بحال کرکے قانون کی حکمرانی تسلیم کی جاۓ ، عوامی جمہوری نظام اسکی روح سمیت نافذ کیاجاۓ اور آپس میں دست و گریبان ہونے کی بجاۓ غربت ،بھوک ،نا انصافی ،معاشی بدحالی ،دہشت گردی ،بدامنی ،کرپشن اور اقربا پروری سمیت تمام قومی مصائب کے خاتمے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی جاۓ۔ دشمنوں میں گھِرا ہوا ، غربت کی دلدل میں دھنسا ہوا اور دہشت گردی کی آگ سے جھُلسا ہوا نیو کلئیر پاکستان اندورنی تضادات، تنازعات اور مزید اختلافات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

Shares: