پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عامر ڈوگر نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ کسی ریٹائرڈ آفیسر سے دُعا سلام رکھنا کوئی جرم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا تحریک انصاف کی حکومت میں ایک اہم کردار رہا ہے اور اسی وجہ سے اگر کسی کے ساتھ تعلقات بن گئے ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔عامر ڈوگر نے مزید کہا کہ جب پی ٹی آئی حکومت میں تھی، تب ان کی ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے اکثر ملاقات ہوتی تھی۔ تاہم، جب تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوئی اور فیض حمید ریٹائرڈ ہوئے تو ان کے ساتھ کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ فیض حمید کا پی ٹی آئی کی حکومت میں ایک کردار ضرور رہا ہے اور ممکن ہے کہ ان کا کسی کے ساتھ تعلق بھی بن گیا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کے تعلقات ہوتے ہیں اور بہت سارے لوگوں نے ان سے رابطہ رکھا ہوگا، لیکن مجھے اس کے بارے میں علم نہیں ہے۔ عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ وقت آنے پر پتہ چلے گا کہ ٹرائل اوپن ہوتا ہے یا ان کیمرہ، لیکن اس وقت تک ہمیں انتظار کرنا ہوگا۔پی ٹی آئی رہنما نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بانی تحریک انصاف اس وقت اذیت کی جیل کاٹ رہے ہیں اور وہ ڈیڑھ سال سے قید میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران کس سے کیا رابطہ ہوا ہوگا، یہ کہنا مشکل ہے۔ عامر ڈوگر نے بلوچستان کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس موضوع پر سینیٹ میں بحث ہو چکی ہے اور بلوچستان کے مسائل پر مزید گفتگو ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر سنجیدہ اور تعمیری بات چیت کرنی چاہیے تاکہ وہاں کے عوام کے مسائل حل ہو سکیں۔

Shares: