وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ تاریخی ہے، فوج کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی، فیصلے کے ملکی تاریخ میں دور رس نتائج نکلیں گے، فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کا فیصلہ پہلے پاکستان میں نہیں ہوا، طاقتور سمجھی جانیوالی شخصیت فیض حمید کیخلاف فیصلہ آیا، فیض حمید نے ریاستی عہدے کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا، ملک میں بحران فیض حمید کے دور میں جوڑ توڑ کے باعث پیش آیا، بانی اور فیض حمید کے گٹھ جوڑ کا فائدہ پی ٹی آئی کو ہورہا تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست اور اداروں کیخلاف آج بھی منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، عوام اور اداروں کے درمیان تقسیم اور نفرت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے، جیل میں بیٹھا شخص افواج کیخلاف نفرت پھیلا رہا ہے، فیض حمید کے فیصلوں کا خمیازہ آج بھی ملک بھگت رہا ہے، فیض حمید پولیٹیکل انجینئرنگ کرتے رہے۔طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی خود احتسابی پر عوام کا اعتماد بڑھا ہے، سعودی عرب نے حرمین شریفین کی حفاظت پاک فوج کے سپرد کی، کسی بھی پڑوسی ملک سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے، افغان سرزمین سے دہشت گردی کے ذمہ دار افغان عوام نہیں، کسی ملک کو دہشتگرد حملوں کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دہشتگردی کیخلاف رویہ عدم تعاون کا ہے، پی ٹی آئی ہوش کے ناخن لے، منفی سیاست کی مزید گنجائش نہیں، ملک کو ہر صورت محفوظ بنایا جائے گا، ملک کے چپے چپے کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔

Shares: