مزید دیکھیں

مقبول

سیالکوٹ: اقلیتی کارڈ تقسیم،خواجہ آصف کا اقلیتوں کو مکمل حقوق دینے کا عزم

سیالکوٹ ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہد ریاض) وفاقی وزیر...

اوچ شریف: ڈکیتی کی واردات، مسلح ڈاکو لاکھوں روپے لوٹ کر فرار

اوچ شریف،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) اوچ شریف میں...

پنجاب میں فلیجل، ٹراماڈول اور میٹرنیڈازول پر پابندی لگا دی گئی

لاہور(باغی ٹی وی )پنجاب میں 8 غیرمحفوظ ادویات پر...

کوئی بھی فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل نہیں کررہا،ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں کہا...

کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں،فیض حمید کیخلاف ثبوتوں پر کاروائی ہو رہی، ترجمان پاک فوج

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اہم پریس کانفرنس کی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ سابق فوجی افسر ( جنرل ریٹائرڈ فیض حمید ) کے کورٹ مارشل کا آغاز ہوچکا ہے، ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ نہ ہی فوج کسی سیاسی جماعت کی مخالف ہے، نہ طرف دار، فوج خود احتسابی کے عمل پر یقین رکھتی ہے۔ فوج کا خود احتسابی کا عمل الزامات کے بجائے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں پر کام کرتا ہے،فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے واضح ثبوت اور شواہد سامنے آئے،فوج میں کوئی شخص ذاتی مفاد کے لیے کسی سیاسی جماعت کے ایجنڈے کو پروان چڑھاتا ہے تو پاک فوج کا احتساب کا عمل حرکت میں آتا ہے،کورٹ مارشل کارروائی شروع کی جا چکی ہے،پاک فوج میں اتفاق رائے ہے کہ کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے حصول کی تکمیل سے محفوظ رکھا جائے گا، ہم یہ اُمید رکھتے ہیں خود احتسابی باقی اداروں کو بھی ترغیب دیتی ہے،فیض حمید کیس اس بات کا ثبوت ہے فوج ذاتی، سیاسی مفادات کیلئے کی گئی خلاف ورزیوں کو کس قدر سنجیدگی سے لیتی ہےاور کس طرح فوری کاروائی کرتی ہے، ذاتی یا سیاسی مقاصد کے لیے کوئی بھی اپنے منصب کو استعمال کرتا ہے تو اس کو بھی جواب دہ کریں گے،تحویل میں لیے گئے افسران کو متعلقہ حقوق حاصل ہیں جیسا کہ اپنی مرضی کا وکیل کرنے کی ،ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم کے ماتحت ہوتا ہے، فوج الزامات پر یقین نہیں رکھتی، ہمارا خود احتسابی کا عمل ثبوتوں اور شواہد کو دیکھتا ہے،ٹھوس شواہد پر مبنی، تفصیلی انکوائری مکمل ہونے کے بعد 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی نے باضابطہ طور پر آگاہ کیا کہ متعلقہ ریٹائرڈ آفیسر نے پاکستان آرمی ایکٹ کی دفاعات کی خلاف ورزیاں کی ہیں اور یہ کہ متعلقہ ریٹائرڈ آفیسر کے حوالے سے ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات بھی سامنے آئے ہیں ان بنیادوں پر فیلڈ جنرل کوٹ مارشل کی کاروائی کا آغاز کیا جا چکا ہے۔فیض حمید کا معاملہ ابھی عدالت میں ہے اس ضمن میں ضروری تفصیلات ہی فراہم کی جائیں گی۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی ، ترجمان پاک فوج
بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ ریاست دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی اور اُنہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی ، قومی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، پاکستان میں کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں دہشتگردوں کی اجارہ داری ہے،پاکستان میں کوئی نوگو ایریا نہیں،ہمیں معلوم ہے کہ بلوچستان کے عوام میں احساس محرومی اور ریاستی جبر کا ایک تاثر پایا جاتا ہے۔ بیرونی عناصر نے بلوچستان کے عوام کی اس محرومی کا فائدہ اٹھایا ہے۔ معلوم ہے کہ بلوچستان کے عوام میں خاص محرومی پائی جاتی ہے۔بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،

گزشتہ ماہ 90 خوارج جہنم واصل،روزانہ 130 آپریشن کیے جار ہے، ترجمان پاک فوج
ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ این ایل سی ، ایف ڈبلیو او، ڈی ایچ ایس سمیت فوج اور فوج کے ذیلی اداروں نے 360 ارب روپے کے ٹیکسز جمع کروائے ہیں،فوج نے اپنے دفاعی اخراجات میں کمی کی ہے، دہشتگردوں اور سہولتکاروں کے خلاف رواں سال 32 ہزار 179 آپریشنز کیے ،گذشتہ ماہ 90 دہشتگرد خوارج مارے گئے،سیکیورٹی فورسز نے 21 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا، پاک فوج کے 14 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔خوارج کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے روزانہ 130 آپریشز کیے جاتے ہیں۔ محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے۔ پاک فوج کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔پاک فوج قومی فوج ہے۔ ریاستی اداروں پر عوامی اعتبار ہی ان کا سرمایہ ہے،فوج دہشتگرد اور قوم دہشتگردی سے لڑتی ہے۔کسی پاکستانی کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا،

دہشت گردوں سے کہتے ہیں کہ ہمت ہے تو آو ہم سے مقابلہ کرو ، ترجمان پاک فوج
ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان برادر اسلامی ملک ہیں، حکومت پاکستان افغانستان حکومت سے رابطے میں ہیں،ایس آئی ایف سی میں فوج اپناکرداراداکررہی ہے،پاکستان کے فوجداری نظام کومضبوط کرنےکی ضرورت ہے،پوری قوم یک زبان ہوکردہشت گردی اور شدت پسندی کیخلاف کھڑی ہو،دہشت گردوں کوسرحدپار سے سہولت ایک بڑامسئلہ ہے،دہشتگردوں کی سرحدپارسےسہولت کاری کے مسئلے سے نمٹا جارہا ہے، فوج عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ہرجگہ کام کررہی ہے،ہم دہشت گردوں سے کہتے ہیں کہ ہمت ہے تو آو ہم سے مقابلہ کرو ، کیوں معصوم شہریوں کی طرف جاتے ہو ،امن کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ،ایک محفوظ اور پرامن پاکستان معاشی طور پر آگے بڑھ سکتاہے،معصوم شہریوں کو بسوں سے اتار کر نشانہ بناتے ہیں یہ کون سا اسلام ہے یہ کونسی انسانیت ہے یہ انکی مایوسی ہے ،یہ حق کسی کو نہیں جو لوگوں کی منفی ذہن سازی کرے، بلوچستان پاکستان جان، شان اور آن ہے،

آپ نے اس وقت کے وزیراعظم کا ذکر تو نہیں کیا؟ فیض حمید بارے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا جواب
ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا گیا کہ جب جنرل فیض کو ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا تو اس وقت جنرل باجوہ اور جنرل نوید مختیار کو نہیں پتہ تھا کہ ان کی ایک خاص جماعت کے ساتھ ہمدردی ہے کیا آپ ان دونوں کو بھی ذمہ دار سمجھتے ہیں ؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیتے ہوئے استفسار کیا کہ آئی ایس آئی کاباس کون ہوتا ہے، آپ نے اس وقت کے وزیراعظم کا ذکر تو نہیں کیا، ہمارا احتساب کا عمل شفاف ہے، جو ثبوتوں اور شواہد کی بنیاد پر کام کرتا ہے،کوئی کسی بھی عہدے یا رینک پر ہو وہ قوانین کی خلاف ورزی کرے گا تو کاروائی ہو گی.

ڈی جی آئی ایس پی آر نے عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کاروائی کا عندیہ دے دیا
ڈی جی آئی ایس پی آر سے صحافی نے سوال کیا کہ فیض حمید کا کورٹ مارشل ہو رہا ہے،کاروائی آگے بڑھ رہی ہے،جو تحریک انصاف رہنما ہیں وہ خدشات کا اظہار کر رہے ہیں کہ عمران خان کو فوجی تحویل میں لیا جا سکتا ہے ،جس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ میں یہ ضرور کہوں گا کہ فوجی قانون کے مطابق کوئی بھی شخص،فرد یا افراد کو جو آرمی ایکٹ کے تابع ہوں انکو اپنے ذاتی یا سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرے اور اسکے شواہد موجود ہوں تو قانون اپنا راستہ بنائے گا

فوج میں کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد استحکام کیلئے لازم ہے،آرمی چیف

پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ نوجوان ہیں، انہیں ضائع نہیں ہونے دیں گے: آرمی چیف جنرل عاصم منیر

شرپسند عناصر عوام اور مسلح افواج میں خلیج پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔آرمی چیف

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

نا اتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کر دیتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر

مضبوط جمہوریت کے لیے درست معلومات کا فروغ لازمی ہے۔آرمی چیف

ارشد ندیم کے اعزاز میں جی ایچ کیو میں تقریب

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan