فیض نیازی گٹھ جوڑ سے متعلق اہم حقائق سامنے آگئےہیں، فیض حمید اور عمران نیازی گٹھ جوڑ کو سابق آرمی چیف جنرل ر قمر جاوید باجوہ اور موجودہ آرمی قیادت نے توڑا
عمران خان آئی ایس آئی کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا۔ فیض حمید نے ان کی ہدایت پر عمران خان کے مخالفین کے لئے مشکلات کھڑی کیں،اپوزیشن کو عمران خان کے کہنے پر رگڑا دینے میں پیش پیش رہے، جس کے بعد فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹایا گیا،فیض حمید کو ہٹانے کے بعد اس وقت آرمی میں بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا،اس وقت کے آرمی چیف جنرل ر قمر جاوید باجوہ فیض نیازی گٹھ جوڑ میں اس وقت رکاوٹ بنے جب انہوں نے فیض حمید کو عہدے سے ہٹایا، تاہم فیض حمید کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے بعد عمران خان کے لئے سہولت کاری جاری رہی، پیغامات اور مراسلات بھجوانے میں بھی فیض حمید کااہم کردار تھا
عمران خان فیض حمید کے ساتھ ملکر اپوزیشن کو لتاڑ رہے تھے اور وہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی سے بھی اس قسم کی توقع کر رہے تھے، جنرل ر قمر جاوید باجوہ کو جب صورتحال کا پتہ چلا کہ فیض نیازی گٹھ جوڑ کس طرح چل رہا تو انہوں نے اس گٹھ جوڑ کو توڑا،15 اگست کو نیازی نے اڈیالہ میں خود تسلیم کیا کہ وہ ایسا نہیں چاہتا تھا اور فیض کو ہٹائے جانے پر ناراض تھا، فیض نے اپنی ٹیمیں بنائی ہوئی تھیں جو نیازی کی سہولت کاری کے لئے کام کر رہی تھیں، فیض کی یہ ٹیمیں سارے پیغام رسانی کا کام کر رہی تھیں،یہ تحریک انصاف کے معاملات کو بھی چلا رہے تھے، فوج نے ستر سال میں پہلی بار ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف کورٹ مارشل کی کاروائی شروع کی تو یہ معاملہ بہت ہی سنگین ہے.اگر فوج نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی پر ہاتھ ڈال دیا ہے تو پاکستان میں پھر کسی اور کی بچت کیسے ممکن ہے؟
فیض حمید کی گرفتاری پر خلیل قمر،عمر عادل خوش،اڈیالہ جیل سے جاسوس گرفتار
گرفتاری کا خوف،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک فرار
فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع
فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات
قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف
فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان
فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات
بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع
فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ،عمران خان
فیض حمید کے مسئلے پر بات نہیں کرنا چاہتا یہ فوج کا اندورنی معاملہ ہے ، حافظ نعیم
9 مئی کے واقعات کی تحقیقات صرف جنرل فیض حمید تک محدود نہیں رہیں گی. وزیر دفاع خواجہ آصف
فیض حمید 2024 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی حمایت میں سرگرم تھے،سینیٹر عرفان صدیقی کا انکشاف