فیض آباد:پولیس تشدد، پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست پرمقدمہ درج نہ ہوسکا:رکاوٹ کون؟پولیس بتانےسےگریزاں
راولپنڈی: فیض آباد میں احتجاج کے دوران پولیس تشدد سے زخمی ہونے والے پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست پر وزیر داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے یا نہیں پولیس تاحال فیصلہ نہ کرسکی۔
’‘ ڈالر کی قیمت میں لائی گئی کمی "آنکھ کا دھوکہ:یعنی مصنوعی ہوگی’’:ماہرین…
ذرائع کے مطابق تحریک اںصاف کے فیض آباد احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں کے زخمی ہونے پر وزیر داخلہ، آئی جی اسلام آباد کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے دی جانے والی درخواست پر مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے پولیس کوئی فیصلہ نہ کرسکی۔
اسلام آباد پولیس نے میری رہائش گاہ پررات ساڑھے 12 بجے چھاپہ مارا ہے،چھاپوں سےنہیں…
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے زخمی کارکن نے گزشتہ روز تھانہ نیوٹاؤن میں درخواست دائر کی تھی۔ زخمی کارکن کامران نذیر نے وزیرداخلہ، آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی۔ کارکن نے اسلام آباد پولیس کے ایس پی نوشیروان، ڈی ایس پی سجاد بخاری اور ایس ایچ او امان اللہ کو فریق بنایا ہے۔
صالح محمد کی تصویر وائرل، آئی جی کا نوٹس، متعلقہ اہلکار تاحکم ثانی معطل:پولیس…
درخواست میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ خان اور آئی جی اسلام آباد کے ایماء پر ہم پر تشدد کیا گیا، اسلام آباد پولیس کے تشدد سے میں اور عمران کیانی زخمی ہوئے۔ درخواست میں دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
نیوٹاؤن پولیس نے پی ٹی آئی کارکن کی درخواست وصول کرکے ای ٹیگ جاری کیا۔ درخواست موصول ہوگئی لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا، وجہ کیا ہے اس حوالے سے دریافت کرنے پر پولیس حکام واضح جواب دینے سے گریزاں ہیں۔