صادق آباد(باغی ٹی وی رپورٹ)صحت کے نام پر فراڈ، نجی ہسپتال میں جعلی اپینڈکس آپریشنز ،ہسپتال سیل

رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹروں نے انسانیت کی تمام حدود پار کرتے ہوئے سادہ لوح دیہاتیوں کو ہوس زر کا نشانہ بنا ڈالا۔ سی ای او ہیلتھ کے مطابق، اس درندہ صفت عمل کا انکشاف چک 212 پی کے دیہاتیوں کے ساتھ کیا جانے والا غیر ضروری آپریشنز ہے۔ محض پندرہ دنوں کے قلیل عرصے میں اسپتال کے بدنام زمانہ ڈاکٹروں نے 24 افراد کے اپینڈکس کے آپریشن کیے، جن میں سے کئی مریض صرف ڈی ہائیڈریشن کا شکار تھے۔

یہ دل دہلا دینے والا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب 29 مئی کو فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں ایک مقامی رپورٹر نے صادق آباد ٹلو بنگلہ چک 212 پی میں اپینڈکس کی "پراسرار” بیماری کے پھیلنے کی اطلاع دی۔ رپورٹر کے مطابق ایک ہی خاندان کے 40 سے زائد بچے اس مرض میں مبتلا ہوئے، جن میں سے 25 کے آپریشن ہو چکے تھے جبکہ 15 ابھی تک ہسپتال میں داخل تھے۔ یہ رپورٹر کی کال اور اس کے بعد سی ای او ہیلتھ کی تحقیقات نے ہسپتال کے بھیانک جرم کا پردہ چاک کیا۔

سی ای او ہیلتھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس نجی ہسپتال کو سیل کر دیا ہے اور اس گھناؤنے جرم کی مکمل رپورٹ ہیلتھ کیئر کمیشن کو ارسال کر دی گئی ہے۔ محکمہ صحت کی ٹیم نے چک 212 پہنچ کر متاثرہ افراد کے الٹراساؤنڈ کیے ہیں تاکہ اس فراڈ کی گہرائی کا اندازہ لگایا جا سکے۔

محکمہ صحت پنجاب کے سیکرٹری صحت نے اس انسانیت سوز واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہسپتال کو سیل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ یہ محض ایک اسپتال کو سیل کرنا نہیں بلکہ اس مافیا کو بے نقاب کرنا ہے جو صحت کی آڑ میں غریب اور مجبور لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔ یہ ایک ایسا جرم ہے جو انسانیت کے چہرے پر سیاہ دھبہ ہے اور اس کے ذمہ داروں کو عبرتناک سزا ملنی چاہیے۔

وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب، ڈی سی رحیم یار خان اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور اس انسانیت دشمن فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا پرزور مطالبہ کیا جاتا ہے۔ اس خاندان کو فوری طبی امداد اور قانونی چارہ جوئی میں مدد فراہم کی جائے۔ عوام الناس سے بھی گزارش ہے کہ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں اور اس مافیا کو بے نقاب کرنے میں مدد کریں۔

Shares: