لاہور کی سیشن عدالت نے پنجاب کالج میں جنسی زیادتی کے واقعہ پر فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں درج مقدمے میں سینئر تجزیہ کار و رکن قومی اسمبلی ایاز امیر کی ضمانت منظور کر لی ہے
ایڈیشنل سیشن جج سلیمان گھمن نے ایاز امیر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی،دوران سماعت ایاز امیر اپنے وکیل اظہر صدیق کے ہمراہ پیش ہوئے، وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ایاز امیر کے نام سے ایک جعلی ٹویٹر اکائونٹ بنایا گیا ہے جس کے ذریعے فیک نیوز پھیلائی گئی، ایاز امیر کا اس ٹویٹر اکائونٹ اور پھیلائی گئی فیک نیوز سے کوئی تعلق نہیں ہے ،استدعا ہے کہ درخواست گزار کی عبوری ضمانت منظور کی جائے اور مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے ،عدالت نے ایاز امیر کی4نومبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردیے اور آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ طلب کرلی ۔
لاہور: نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی غیرمصدقہ خبر کی تحقیقات، سوشل میڈیا پیج کا پردہ فاش
پنجاب کالج ریپ کا ڈراپ سین،سوشل میڈیا پر فیک نیوز کی روک تھام کی سفارش
ہر بچہ کہہ رہا تھا زیادتی ہوئی مگر کسی کے پاس کوئی ثبوت نہیں،سرکاری وکیل
پنجاب کالج سوشل میڈیامہم،عمران ریاض،سمیع ابراہیم سمیت 36 افراد پر مقدمہ
راولپنڈی،طلبا کا احتجاج، توڑ پھوڑ،پولیس کی شیلنگ
مبینہ زیادتی ،طلبا کا احتجاج، آئی جی پنجاب کو عدالت نے کیا طلب
پنجاب کالج مبینہ زیادتی کیس،کالج انتظامیہ کی طلبا سے کلاسوں میں جانے کی اپیل
لاہور کے کالج میں طالبہ سے زیادتی ،مبینہ من گھڑت ویڈیو کے خلاف مقدمہ درج
لاہور میں طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی: پنجاب حکومت کی ہائی پاور کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ
پنجاب کالج مبینہ زیادتی، پولیس واقعہ سے انکاری،طلبا کا آج پھر احتجاج
پنجاب کالج مبینہ زیادتی بارے من گھڑت افواہ پھیلانے والا گرفتار
دوسری جانب پنجاب کالج معاملہ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،واقعہ سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنادی گئی ہے،ٹیم پنجاب یونیورسٹی کے ہوسٹل میں ہلاک ہونے والی طالبہ کے واقعے پر جھوٹی خبروں کی تحقیقات بھی کریگی،کمیٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کی قیادت میں تمام اکاونٹس کی تحقیقات چھان بین کریگی، ڈائریکٹر سائبرآپریشن ایف آئی اے لاہوربھی اس کمیٹی کا حصہ ہونگے،ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ چارملزمان جھوٹی خبریں پھیلانے کےالزام میں گرفتارکئے گئے ہیں،ایک ملزم سرکاری ملازم ہے ، انکوپارلیمنٹ سے گرفتارکیا گیا ہے، اڑتیس ملزمان کیخلاف مقدمہ درج ہوچکا ہے،لاہور ہائیکورٹ نے بھی ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا تھا