پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹر فخر زمان کو بابر اعظم کے حوالے سے دیے گئے بیان پر شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فخر زمان کو سلیکشن پالیسی پر سوشل میڈیا کے ذریعے کی جانے والی تنقید کے باعث یہ نوٹس دیا گیا۔ فخر زمان کا یہ عمل بورڈ کے نظم و ضبط کے قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب انگلینڈ کے خلاف دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میچوں کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسکواڈ کا اعلان کیا گیا۔ اس اسکواڈ میں بابر اعظم کو شامل نہیں کیا گیا، جس کی وجہ باضابطہ طور پر ان کو آرام دینے کا فیصلہ بتایا گیا تھا۔ تاہم، فخر زمان نے سوشل میڈیا پر اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ایک منفی پیغام دینے کا عمل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم جیسے اہم کھلاڑی کو اسکواڈ سے باہر رکھنا نہ صرف ایک غلط فیصلہ ہے بلکہ یہ ٹیم کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
فخر زمان کے اس بیان پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے فوری نوٹس لیا اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی کہ وہ اپنی اس تنقید کی وضاحت پیش کریں۔ بورڈ کے قوانین کے تحت کھلاڑیوں کو سلیکشن پالیسی یا ٹیم سے متعلق فیصلوں پر عوامی سطح پر تنقید کرنے کی اجازت نہیں ہے، اور اس کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو بورڈ کے اصولوں اور ضوابط کی پابندی کرنی چاہیے۔ فخر زمان کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ٹیم انگلینڈ کے خلاف اہم سیریز کھیلنے جا رہی ہے اور اس قسم کے بیانات ٹیم کے مورال پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔ بورڈ اس قسم کے معاملات میں کھلاڑیوں کو خبردار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے رویے کا جائزہ لینے کے لیے مزید کارروائی کا بھی امکان رکھتا ہے۔
اگرچہ فخر زمان کی طرف سے ابھی تک کوئی باضابطہ جواب سامنے نہیں آیا، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیان کو ٹیم کے حق میں قرار دیتے ہیں اور ان کا مقصد بابر اعظم جیسے سینئر کھلاڑی کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔ تاہم، پی سی بی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کھلاڑیوں کو اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لیے اندرونی ذرائع کا استعمال کرنا چاہیے نہ کہ عوامی پلیٹ فارمز کا۔یہ دیکھنا باقی ہے کہ فخر زمان اس شوکاز نوٹس کا جواب کس طرح دیتے ہیں اور کیا وہ اپنی سوشل میڈیا پر کی گئی تنقید پر معذرت کریں گے یا اس پر قائم رہیں گے۔

Shares: