پہلگام ہو یا مہادیو فالس فلیگ آپریشن، مودی کے سیاسی ایجنڈے کو سہارا دینے کی ناکام کوشش جاریں
مودی سرکار نے "آپریشن سندور” کی ناکامی چھپانے کے لیے ” آپریشن مہادیو” کا ڈرامہ رچایا،مودی کی لوک سبھا میں تقریر سے ایک دن قبل فیک انکاونٹر، سیاسی اسٹیج تیار کرنے کی کوشش ہے،فالس فلیگ آپریشنز، ہندوتوا سرکار کی ریاستی پالیسی بن چکے ،آپریشن سندور پر پارلیمانی بحث سے ایک دن قبل پہلگام حملے کے دہشتگرد ہلاک ہو جانا محض اتفاق نہیں ہے ،گودی میڈیا نے بغیر کسی ثبوت کے دہشتگردوں کو پاکستان سے جوڑ کر پاکستان دشمنی کا ثبوت دے دیا
بھارتی میڈیا وی آن نیوز کے مطابق؛”آپریشن مہادیو میں بھارتی فوج نے پہلگام حملے سے منسلک تین دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا”سری نگر کے قریب کارروائی میں مارا گیا ایک مقامی شخص دہشتگردوں کا سرغنہ تھا، بھارتی فوج نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے لاشوں کے ساتھ بڑی مقدار میں اسلحہ و بارود برآمد کیا، برآمد شدہ اسلحے میں سوویت ساختہ اے کے-47 رائفل، امریکی ساختہ کاربائن، سترہ رائفل گرینیڈ اور دیگر ساز و سامان شامل ہے،
حسب روایت مودی سرکار نے دہشتگردوں کی شناخت اور شواہد سےقبل ہی دہشتگردوں کو پاکستان سے جوڑ دیا ہے،لوک سبھا میں عسکری ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے فالس فلیگ آپریشن اور پاکستان پر الزام تراشی مودی کا پرانا حربہ ہے،ماہرین کے مطابق جاری کی گئی ہلاک دہشتگردوں کی تصاویر میں واضح ہے کہ ان کے پاس موجود ہتھیار ہی غیر فعال تھے، رائفل کی بیرل میں کپڑا موجود، حقیقی مقابلے میں ایسا غیر فعال ہتھیار کیسے ہو سکتا ہے؟ پرانے جعلی مقابلوں کی تصاویر مودی کی تقریر سے ایک دن پہلے جاری کرنا مودی کی سیاسی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش ہے،اگر دہشتگرد پاکستانی تھے تو ان کے شواہد عالمی فورمز پر کیوں پیش نہیں کیے جاتے؟ہر بار پرانی AK-47 دکھا کر دہشتگردی کا ڈرامہ رچانا بھارتی نااہل خفیہ اداروں کی پرانی عادت ہے،بھارت کو فالس فلیگ ڈراموں کے لیے بہتر اسکرپٹ رائٹرز چاہییں، ایسی غلطیاں بھارتی سازش بے نقاب کر دیتی ہیں،بھارت میں ہر فالس فلیگ کے پیچھے ایک سیاسی بحران یا الیکشن قریب ہونا محض اتفاق نہیں ہو سکتا